Maktaba Wahhabi

116 - 198
قول ثابت نہیں ۔ 1. حفص بن غیاث ’’مدلس‘‘ہیں ۔ سماع کی تصریح نہیں کی۔ 2. اشعث کا تعین نہیں ہو سکا۔ 6. شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَنْ زَادَ فِي الرَّکْعَتَیْنِ الْـأُولَیَیْنِ عَلَی التَّشَہُّدِ؛ فَعَلَیْہِ سَجْدَتَا سَہْوٍ ’’جس نے دو رکعت کے بعد تشہد کے علاوہ کچھ پڑھ لیا،اس پر سجدہ سہو ہے۔‘‘ (مصنّف ابن أبي شیبۃ : 1/296، وسندہٗ صحیحٌ) اس پر کوئی دلیل نہیں ، صحیح احادیث اس کی تائید نہیں کرتیں ۔ بعض دیگر آرا : کبیری میں ہے کہ پہلے تشہد کے ساتھ درود پڑھنے سے سجدۂ سہو لازم آتا ہے۔ (کبیري : 460) علامہ ابن نجیم حنفی (۹۷۰ھ) لکھتے ہیں : فِي الْمُجْتَبٰی : وَفِي الْـأَرْبَعِ قَبْلَ الظُّہْرِ وَالْجُمُعَۃِ وَبَعْدَہَا لَا یُصَلِّي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقَعْدَۃِ الْـأُولٰی ۔ ’’المجتبیٰ میں ہے کہ ظہر کی چار رکعت میں او ر نماز جمعہ سے پہلے اور بعد کی نماز کے اول قعدہ میں درود نہیں پڑھ سکتا ۔‘‘ (البحر الرائق شرح کنز الدقائق : 2/53) علامہ حصکفی حنفی(۱۰۸۸ھ) لکھتے ہیں : لَا یُصَلِّي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقَعْدَۃِ الْـأُولٰی فِي
Flag Counter