(الثّقات : 5/265)میں ذکر کیا ہے۔ 4. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا یَزِیدُ فِي الرَّکْعَتَیْنِ عَلَی التَّشَہُّدِ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت کے بعد تشہد سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔‘‘ (مسند أبي یعلٰی : 4373) سند ضعیف ہے۔ ابو الجوزاء کا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع نہیں ۔ حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عَائِشَۃَ وَحَدِیثُہٗ عَنْہَا مُرْسَلٌ ۔ ’’ابو الجوزاء نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع نہیں کیا، اس کی عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت مرسل (منقطع) ہوتی ہے۔‘‘ (التّمھید : 20/206) امام بخاری رحمہ اللہ کا بھی یہی رجحان ہے۔ جیسا کہ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے اس طرف اشارہ کیا ہے۔ (الکامل في ضُعَفاء الرّجال : 3/331) 5. حسن بصری رحمہ اللہ سے مروی ہے: لَا یَزِیدُ فِي الرَّکْعَتَیْنِ الْـأُولَیَیْنِ عَلَی التَّشَہُّدِ ۔ ’’دو رکعت کے بعد تشہد سے زیادہ نہ پڑھیں ۔‘‘ (مصنّف ابن أبي شیبۃ : 1/296) |