وَیُصَلُّوا عَلَی نَبِیِّہٖ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ إِلَّا کَانَتْ عَلَیْہِمْ مِنَ اللّٰہِ تِرَۃٌ، إِنْ شَائَ اللّٰہُ عَذَّبَہُمْ، وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَہُمْ ۔ ’’طویل مجلس اگر ذکر الٰہی اور درود کے بغیر برخواست ہو جائے، تو باعث حسرت ہو گی۔ اللہ چاہے تو انہیں عذاب دے اور چاہے تو معاف کر دے۔‘‘ (الصّلاۃ علی النبيّ لابن أبي عاصم : 86، عمل الیوم واللّیلۃ لابن السنّي : 449، الدّعاء للطّبراني : 1924، المستدرک للحاکم : 1/496، شُعَب الإیمان للبیہقيّ : 1468، وسندہٗ حسنٌ) ملاحظہ : اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ وعید طویل مجلس کے لئے ہے، نہ کہ چھوٹی مجلس۔ 3. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَّجْلِسًا لَّمْ یَذْکُرُوا اللّٰہَ فِیہِ، وَلَمْ یُصَلُّوا عَلٰی نَبِیِّہِمْ؛ إِلَّا کَانَ عَلَیْہِمْ تِرَۃً ۔ ’’جس مجلس میں ذکر الٰہی اور درود نہ ہو، وہ مجلس روز قیامت حسرت ہو گی۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/453، وسندہٗ حسنٌ) 4. سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَّجْلِسًا لَّا یُصَلُّونَ فِیہِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ إِلَّا کَانَ عَلَیْہِمْ حَسْرَۃً، وَإِنْ دَخَلُوا الْجَنَّۃَ ۔ ’’جس محفل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ پڑھا جائے ، وہ روز قیامت ان کے لئے حسرت ہو گی۔اگرچہ وہ جنت میں داخل ہو جائیں ۔‘‘ (مسند أحمد بن منیع، نقلاً عن اتّحاف الخیرۃ المہرۃ للبوصیري : 6069، وسندہٗ صحیحٌ) |