Maktaba Wahhabi

127 - 198
’’یہ روایت غیر ثابت ہے۔‘‘ (فیض القدیر شرح الجامع الصّغیر : 1/457) علامہ آلوسی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : لَا یَصِحُّ عِنْدَ الْحُفَّاظِ مِنَ الْـأَئِمَّۃِ الْمُحَدِّثِینَ ۔ ’’یہ قول حفاظ ائمہ کے ہاں ثابت نہیں ۔‘‘ (روح المَعاني : 8/479) تنبیہ: جناب حاجی امداد اللہ مکی صاحب کہتے ہیں : ’’اس زمانہ میں لوگوں سے مشقت نہیں ہو سکتی ،طلب کمال کرتے ہیں اور میں باوجود ضعف کے ایک دم میں دو سو پچاس ضرب کرتا تھا، مولوی نور الحسن کاندھوی(؟) نے اس قدر کثرت درود شریف کی کی تھی کہ بے اختیار زبان پر جاری ہو جاتا تھا اور یہ قدرت نہ ہوتی تھی کہ زبان کو روک لیں ، یہاں تک کہ پاخانہ میں زبان کو دانتوں سے دبائے رہتے تھے کہ ایسا نہ ہو درود شریف منہ سے نکل جائے۔‘‘ (امد اد المشتاق از تھانوی، ص 63، ملفوظ نمبر 80) ایک دم میں دو سو پچاس ضربیں لگانا زہد نہیں ، لفظ اللہ کا ذکر اس انداز میں کرناغیر مشروع ہے۔ صحابہ، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ محدثین اس تکلف اور مشقت میں نہیں پڑے۔ باوجود اس کے ان میں طلب کمالات بہ درجہ اتم موجود تھا، صحابہ کرام اور محدثین عظام کثرت سے درود پڑھتے تھے، لیکن اس قسم کا انداز اختیا ر نہیں کیا۔ ٭٭٭٭٭
Flag Counter