Maktaba Wahhabi

173 - 198
رہتے، جب تک آپ کو کسی زوجہ مطہرہ کے گھر میں داخل ہوتا نہ دیکھ لیتے۔ ‘‘ (سنن أبي داوٗد : 4775؛ السّنن الکبرٰی للنّسائي : 4780؛ سنن ابن ماجہ مختصرا : 2093؛ شُعَب الإیمان للبیہقي : 8930) 1. سند ’’ضعیف‘‘ہے۔ ہلال بن ابی ہلال مدنی کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَا أَعْرِفُہٗ ۔ ’’میں اسے نہیں پہچانتا۔‘‘(العِلَل : 1476) امام ابن شاہین رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَا أَعْرِفُہٗ ۔ ’’میں اسے نہیں جانتا۔‘‘ (الثّقات : 1245) حافظ ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں : لَا یُعْرَفُ ۔ ’’غیرمعروف ہے۔‘‘(میزان الاعتدال : 4/317) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اسے ’’مقبول‘‘(مستور الحال)کہا ہے۔ (تقریب التّہذیب : 7351) صرف امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اسے ’’الثّقات‘‘(۵/۵۰۳)میں ذکر کیا ہے،لہٰذا ’’مجہول الحال‘‘ ہے ۔ 2. حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ (۸۵۲ھ) فرماتے ہیں : اَلَّذِي یَظْہَرُ لِي فِي الْجَوَابِ أَنْ یُّقَالَ : لَعَلَّ سَبَبَ تَأْخِیرِہِمْ حَتّٰی یَدْخُلَ لِمَا یَحْتَمِلُ عِنْدَہُمْ مِّنْ أَمْرٍ یَّحْدُثُ لَہٗ حَتّٰی لَا یَحْتَاجَ إِذَا تَفَرَّقُوا أَنْ یَّتَکَلَّفَ اسْتِدْعَائَہُمْ، ثُمَّ رَاجَعْتُ سَنَنَ أَبِي دَاوٗدَ، فَوَجَدْتُّ فِي آخِرِ الْحَدِیثِ مَا یُؤَیِّدُ مَا قُلْتُہٗ، وَہُوَ قِصَّۃُ الْـأَعْرَابِيِّ
Flag Counter