Maktaba Wahhabi

77 - 198
إِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی وَعَدَنِي إِذَا مِتُّ؛ أَنْ یُّسْمِعَنِي صَلَاۃَ مَنْ صَلّٰی عَلَيَّ وَأَنَا فِي الْمَدِینَۃِ وَأُمَّتِي فِي مَشَارِقِ الْـأَرْضِ وَمَغَارِبِہَا … ۔ ’’اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ جب مجھے موت آ جائے گی، تو وہ جو مجھ پر درود پڑھے گا، اللہ مجھے اس کا درود سنا دے گا، حالانکہ میں مدینہ میں ہوں گا اور میری امت مشرق ومغرب میں پھیلی ہو گی۔‘‘ (آب کوثر از محمد امین بریلوی فیصل آبادی، ص : 87) ٭ دوسری روایت میں ہے : یَوْمَ الْجُمُعَۃِ؛ فَإِنِّي أَسْمَعُ صَلَاتِي مِمَّنْ یُّصَلِّي عَلَيَّ بِأُذُنِي ۔ ’’جمعہ کے دن میں اپنے کانوں سے اس شخص کا درود سنتا ہوں ، جو مجھ پر درود پڑھتا ہے۔‘‘ (آب کوثر از محمد امین بریلوی فیصل آبادی، ص : 88) بے سند روایات ہیں ، اہل علم کو ان کا بیان زیبا نہیں ۔ 5. سلیمان بن سحیم رحمہ اللہ کہتے ہیں : رَأَیْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي النَّوْمِ، قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللّٰہِ، ہٰؤُلَائِ الَّذِینَ یَأْتُونَکَ، فَیُسَلِّمُونَ عَلَیْکَ؛ أَتَفْقَہُ سَلَامَہُمْ؟ قَالَ : نَعَمْ، وَأَرُدُّ عَلَیْہِمْ ۔ ’’خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی، تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول! یہ کچھ لوگ آپ کی قبر مبارک کے پاس آ کر سلام پیش کر رہے ہیں :آپ ان کا سلام سمجھتے ہیں ؟ فرمایا : جی ہاں ! میں جواب بھی دیتا ہوں ۔‘‘ (شُعَب الإیمان للبَیْہقي : 3868، حیاۃ الأنبیاء في قُبورہم للبَیْہقي : 19)
Flag Counter