Maktaba Wahhabi

73 - 198
لَا أَصْلَ لَہٗ مِنْ حَدِیثِ الْـأَعْمَشِ، وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ، وَلَا یُتَابِعُہٗ إِلَّا مَنْ ہُوَ دُونَہٗ ۔ ’’یہ حدیث اعمش کی سند سے بے اصل ہے۔محفوظ بھی نہیں ۔محمد بن مروان کی متابعت اس سے بھی کمزور راوی کر رہا ہے۔‘‘ (الضّعفاء الکبیر : 4/137) سنن بیہقی میں ابو عبدالرحمن ،اعمش سے بیان کرتا ہے۔ حافظ بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : أَبُو عَبْدِ الرَّحْمٰنِ ہٰذَا ہُوَ مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ السُّدِّيُّ؛ فِیمَا أَرٰی، وَفِیہِ نَظَرٌ ۔ ’’میرے مطابق ابو عبد الرحمن، محمد بن مروان سدی ہے اور اس پر کلام ہے۔‘‘ (حیاۃ الأنبیاء في قُبورہم، ص 103) حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ کہتے ہیں : ہٰذَا حَدِیثٌ لَّا یَصِحُّ ۔’’یہ حدیث ثابت نہیں ۔‘‘ (المَوضوعات : 1/303) حافظ ابن دحیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ھٰذَا حَدِیثٌ مَوْضُوعٌ ۔ ’’یہ من گھڑت حدیث ہے۔‘‘ (تخریج أحادیث الکشّاف للزّیلعي : 3/135) شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ہٰذَا الْحَدِیثُ مَوْضُوعٌ عَلَی الْـأَعْمَشِ بِإِجْمَاعِہِمْ ۔ ’’محققین کا اجماع ہے کہ یہ حدیث گھڑ کر اعمش سے منسوب کر دی گئی ہے۔‘‘ (مَجموع الفتاوی : 27/241)
Flag Counter