Maktaba Wahhabi

191 - 198
وَمَعْلُومٌ أَنَّہُمْ أَکْمَلُ النَّاسِ فِي کُلِّ شَيْئٍ، وَأَشَدَّہُمُ اتِّبَاعًا، وَإِمَّا أَنْ یَّکُونُوا عَلِمُوہُ وَتَرَکُوا الْعَمَلَ بِہٖ، وَلَمْ یَتْرُکُوہُ إِلَّا لِمُوجِبٍ أَوْجَبَ تَرْکَہٗ، فَکَیْفَ یُمْکِنُ فِعْلُہٗ؟ ہٰذَا مِمَّا لَا یَتَحَلَّلُ، وَإِمَّا أَنْ یَّکُونُوا لَمْ یَعْلَمُوہُ، فَیَکُونُ مَنِ ادَّعٰی عِلْمَہٗ بَعْدَہُمْ أَعْلَمَ مِنْہُمْ، وَأَعْرَفَ بِوُجُوہِ الْبِرِّ وَأَحْرَصَ عَلَیْہَا، وَلَوْ کَانَ ذٰلِکَ خَیْرًا؛ لَّعَلِمُوہُ وَلَظَہَرَ لَہُمْ، وَمَعْلُومٌ أَنَّہُمْ أَعْقَلُ النَّاسِ وَأَعْلَمُہُمْ … ۔ ’’جو چیزیں سلف صالحین رضی اللہ عنہم کے بعد ظہورپذیر ہوئی۔وہ تین حالتوں سے خالی نہیں : یاتو سلف کو ان کا علم تھا اور یہ بھی معلوم تھا کہ وہ چیزیں شریعت کے موافق ہیں ، اس کے باوجود انہوں نے ان پر عمل نہیں کیا۔معاذ اللہ!ایسا تو ممکن نہیں ،اس سے سلف صالحین کی تنقیص ہوتی ہے اور بعد والوں کی ان پر فضیلت و فوقیت ثابت ہوتی ہے اور معلوم ہے کہ وہ سب لوگوں سے ہرچیز میں کامل تھے اور سب سے بڑھ کرشریعت کا اتباع کرنے والے تھے۔دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ سلف کو ان چیزوں کا علم تو تھا،لیکن انہوں نے عمل چھوڑدیاتھا۔انہوں نے کسی ایسی دلیل کی وجہ سے یہ عمل چھوڑا تھا جو اس کے چھوڑنے کو واجب کرتی تھی۔جب ایسا تھا، تو ان کا کرنا اب جائز کیسے ہوا؟پھر تو یہ ایسے کاموں میں سے ہیں جو حلال نہیں ۔ تیسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ پھر سلف صالحین کو ان چیزوں کا علم ہی نہیں تھا۔ اس طرح تو جو شخص ان کے بعد ان چیزوں کے علم کا دعویٰ کرے گا،وہ سلف سے زیادہ علم والا ہو گا اور نیکی کے کاموں کو زیادہ جاننے والا ہوگا اور
Flag Counter