Maktaba Wahhabi

170 - 198
مقصود نہ بھی ہو۔ اسی لیے کسی بندے کے سامنے اللہ تعالیٰ کو بھی سجدہ کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ کے علاوہ معبودان باطلہ کی طرف منہ کرکے نماز سے بھی روکا گیا ہے، جیسا کہ آگ اور اس جیسی دوسری چیزیں ہیں ، چنانچہ اس حدیث میں جو ممانعت مذکور ہے، اس سے مراد فارسیوں اور رومیوں سے مشابہت رکھنا ہے، اگرچہ ہماری نیت ان جیسی نہ بھی ہو، کیونکہ آپ نے ایسا کرنے سے منع فرمادیا ہے۔‘‘ (اقتضاء الصّراط المستقیم : 1/226) علا مہ ابن قیم رحمہ اللہ ( ۷۵۱ھ) لکھتے ہیں : حَمْلُ أَحَادِیثِ النَّہْيِ عَنِ الْقِیَامِ عَلٰی مِثْلِ ہٰذِہِ الصُّورَۃِ مُمْتَنِعٌ، فَإِنَّ سِیَاقَہَا یَدُلُّ عَلٰی خِلَافِہٖ، وَأَنَّہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَنْہٰی عَنِ الْقِیَامِ لَہٗ إِذَا خَرَجَ عَلَیْہِمْ، وَلِأَنَّ الْعَرَبَ لَمْ یَکُونُوا یَعْرِفُونَ ہٰذَا، وَإِنَّمَا ہُوَ مِنْ فِعْلِ فَارِسَ وَّالرُّومِ، وَلِأَنَّ ہٰذَا لَا یُقَالُ لَہٗ قِیَامٌ لِلرَّجُلِ، إِنَّمَا ہُوَ قِیَامٌ عَلَیْہِم فَفَرْقٌ بَیْنَ الْقِیَامِ لِلشَّخْصِ الْمَنْہِيِّ عَنْہُ، وَالْقِیَامِ عَلَیْہِ الْمُشَبِّہِ لِفِعْلِ فَارِسَ وَّالرُّومِ، وَالْقِیَامُ إِلَیْہِ عِنْدَ قُدُوْمِہِ الَّذِي ہُوَ سُنَّۃُ الْعَرَبِ، وَأَحَادِیثُ الْجَوَازِ تَدُلُّ عَلَیْہِ فَقَطْ ۔ ’’ممانعت والی احادیث کو ایسی صورت پر محمول کرنا ممکن نہیں ، کیوں کہ اس حدیث کا سیاق اس کے خلاف ہے، نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تب منع فرماتے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لاتے اور عربوں کے ہاں یہ طریقہ معروف نہیں تھا۔ یہ
Flag Counter