Maktaba Wahhabi

118 - 198
دوسرے قعدہ میں درود تکرار کے ساتھ پڑھ لے تو سجدۂ سہو نہیں ،جیسا کہ ’’تبیین‘‘ میں لکھا ہے۔‘‘ (فتاویٰ عالمگیری : 1/127) علامہ عبد الحی لکھنوی حنفی صاحب لکھتے ہیں : ’’حنفیہ کے نزدیک دوسری رکعت میں درود پڑھنے سے جو تاخیر قیام کا باعث ہوتا ہے، سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے۔جب بقدر اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ کے پڑھے اور بعض کے نزدیک جب اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کے بقدر پڑھے۔زیلعی نے اولیٰ کو اور رملی نے ثانی کو ترجیح دی ہے اور جس نے سہواً سجدہ ترک کیا،اس پر اس نماز کا اعادہ واجب ہے۔‘‘ (مجموع الفتاویٰ، جلد اول، ص 303) علامہ عبدالشکور فاروقی،لکھنوی صاحب لکھتے ہیں : ’’کوئی شخص قعدۂ اولیٰ میں بعد التحیات کے اتنی ہی دیر تک چپ بیٹھا رہے یا درود شریف پڑھے یا کوئی دعا مانگے،ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہو گا۔‘‘ (علم الفقہ، حصہ دوم،ص:283،نماز میں سہو کا بیان) دیوبندی عالم، رضاء الحق، مفتی دار العلوم زکریا،جنوبی افریقاکہتے ہیں : ’’سنن مؤکدہ کے قعدۂ اولیٰ میں بھول سے،درود شریف پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہو گا۔‘‘ (فتاویٰ دار العلوم زکریا،جلد دوم،صفحہ : 461) تفصیل احسن الفتاویٰ از مفتی رشید احمد صاحب(جلد:۴،ص:۲۹) میں ہے۔ بریلوی عالم، امجد علی صاحب لکھتے ہیں :
Flag Counter