Maktaba Wahhabi

106 - 198
امام مروزی رحمہ اللہ (۳۴۰ھ) فرماتے ہیں : أَنَا أَعْتَقِدُ أَنَّ الصَّلَاۃَ عَلٰی آلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاجِبَۃٌ فِي التَّشَہُّدِ الْـأَخِیرِ مِنَ الصَّلَاۃِ ۔ ’’میرا عقیدہ ہے کہ نماز کے آخری تشہد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر درود پڑھنا واجب ہے۔‘‘ (شُعَب الإیمان للبیہقي : 3/150، وسندہٗ حسنٌ) امام ابو بکر، محمد بن حسین آجری(م:۳۶۰ھ) فرماتے ہیں : اِعْلَمُوا، رَحِمَنَا اللّٰہُ وَإِیَّاکُمْ، لَوْ أَنَّ مُصَلِّیًا صَلّٰی صَلَاۃً، فَلَمْ یُصَلِّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہَا فِي تَشَہُّدِہِ الْـأَخِیرِ؛ وَجَبَ عَلَیْہِ إِعَادَۃُ الصَّلَاۃِ ۔ ’’اللہ ہم پر اور آپ پر رحم فرمائے، جان لیجیے! اگر کوئی نماز پڑھے اور آخری تشہد میں درود نہ پڑھے، تو اس پر نماز کا اعادہ فرض ہے۔‘‘ (الشریعۃ : 3/1403) حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لِلْقَوْلِ بِوُجُوبِہٖ ظَوَاہِرُ الْحَدِیثِ، وَاللّٰہُ أَعْلَمُ ۔ ’’احادیث کے ظاہری الفاظ دلالت کرتے ہیں کہ آخری تشہد میں درود فرض ہے۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر : 6/460، بتحقیق سلامۃ) بعض اہل علم نے اجما ع نقل کیا ہے کہ آخری تشہد میں درود فرض نہیں ۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : فَلَا إِجْمَاعَ عَلٰی خِلَافِہٖ فِي ہٰذِہِ الْمَسْأَلَۃِ، لَا قَدِیمًا وَّلَا حَدِیثًا ۔
Flag Counter