Maktaba Wahhabi

73 - 98
نہ کرنے کی صورت میں آگ کی وعید ہے۔ أن امرأة أتت رسول اللّٰه ومعها ابنة لها،وفي يد ابنتها مسكتان غليظتان من ذهب، فقال لها: أتعطين زكاة هذا؟ قال: لا قال: أيسرك أن يسوّرك اللّٰه بهما يوم القيامة سوارين من نار؟ قال: فخلعتهما فألقتهما إلى النبي وقالت: هما لله ولرسوله (سنن ابوداؤد، كتاب الزكاة، باب الكنزما هو؟ وزكاة الحلي:1563، جامع ترمذی:637) ’’ایک عورت رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔اس کے ساتھ اس کی بیٹی بھی تھی جس کے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن تھے۔آپ نے اس سے پوچھا کیا تم نے اس کی زکوۃ دی ہے؟ اس نے کہا نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے بدلے تمہیں آگ کے دو کنگن پہنائے۔یہ سن کر اس خاتون نے دونوں کنگن نبی کریم کو دے کر کہا یہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں(یعنی صدقہ کر دیا)‘‘ حضرت ام سلمہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سونے کا زیور پہن رکھا تھا۔انہوں نے رسول اللہ سے پوچھا کیا یہ کنز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا أديت زكاته فليس كنز)) (ابوداؤد:1564، دار قطنی:2؍105) ’’ اگر تم اس کی زکوۃ ادا کرتی ہو تو پھر یہ کنز نہیں ہے۔‘‘ زیورات کی زکوۃ کے بارے میں علما نے کچھ تفصیل بیان کی ہے ان میں ایک قول یہ ہے کہ اس کی زکوۃ عام مال کی طرح نہیں ہے بلکہ زندگی میں ایک مرتبہ ادا کر دی جائے تو وہ بھی درست ہے۔
Flag Counter