Maktaba Wahhabi

98 - 391
’’ما أسکرہ کثیر فقلیلہ حرام، خطأ من الناس، إنما أراد: و السکر حرام من کل شراب۔ قال محمد: ہو قال أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰه ‘‘[1] امام نسائی بسا اوقات ایک ایسی حدیث پر بھی عنوان قائم کرتے ہیں جو اُن کے نزدیک ضعیف ہوتی ہے۔ جس سے غالباً ان کا مقصد اس حدیث سے استدلال کرنے والوں کے موقف کی کمزوری کا اشارہ ہوتا ہے۔ مثلاً چور کا ہاتھ کاٹ کے اس کے گلے میں لٹکانے کے بارے میں حدیث نقل کرکے فرماتے ہیں: ’’قال أبو عبد الرحمن: الحجاج بن أرطاۃ ضعیف، ولا یحتج بحدیثہ‘‘[2] کہ ’’حجاج بن ارطاۃ ضعیف ہے، اس کی حدیث سے استدلال نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ اس قسم کی ان کی تصریحات سے ان کی فقہی آرا کا اندازہ بھی ہو سکتا ہے۔ اسی عظیم القدر کتاب کا سلیس رواں اُردو ترجمہ اور اس کے مختصر فوائد و تخریج کی اشاعت کا سہرا علم دوست گھرانے کے سپوت محترم جناب حافظ عابد الٰہی حفظہ اللہ (مدیر: مکتبہ بیت السلام لاہور و الریاض) کے سر ہے۔ قبل ازیں وہ اسی سلسلے میں جامع ترمذی کا ترجمہ مع تخریج و فوائد بھی شائع کر چکے ہیں اور دیگر اُمہات کتبِ احادیث کے تراجم بھی شائع کرنے کا ارادہ کیے ہوئے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان کی ان خدماتِ جلیلہ کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور انھیں خدامِ حدیث کی صف میں شامل فرمائے اور جویندگانِ راہِ حق کو اس سلسلے سے مستفید ہونے اور صراطِ مستقیم پر گامزن ہونے کی توفیق بخشے۔
Flag Counter