Maktaba Wahhabi

161 - 391
﴿لِیُثْبِتُوْکَ اَوْ یَقْتُلُوْکَ اَوْ یُخْرِجُوْکَ﴾ ہے [الأنفال: ۳۰] یعنی ﴿اَوْ یَقْتُلُوْکَ﴾ پہلے ہے اور ﴿اَوْ یُخْرِجُوْکَ﴾ اس کے بعد ہے۔ یہ غلطی معلوم نہیں پہلی، دوسری یا تیسری طبع میں بھی ہے یا نہیں، واللہ اعلم۔ تاہم طبع چہارم جو ۱۹۵۸ء میں جناب عبدالقیوم میر مرحوم کے زیرِ اہتمام شائع ہوئی اس میں پائی جاتی ہے، بلکہ اس کے بعد مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان نے جو نسخہ شائع کیا ہے اس میں بھی یہ غلطی بدستور موجود ہے۔ إنا للّٰه وإنا إلیہ راجعون۔ حضرت مولانا محمد ابراہیم میر (نور اللہ مرقدہ) حافظِ قرآن تھے، بہرحال انسان تھے، یہ تسامح ان سے بھی ہو سکتا ہے یا بعد کے ناشرین سے خطا ہوئی ہے، واللہ اعلم۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم سب کی خطاؤں کو معاف فرمائے۔ آمین ایک اور وضاحت: امام العصر حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے حافظِ قرآن ہونے کی بات ہوئی ہے تو اس حوالے سے اس بات کا ذکر کرنا بھی مناسب ہے کہ عموماً اہلِ حدیث حلقہ میں یہ بات معروف ہے کہ حضرت میر صاحب مرحوم کی والدہ مرحومہ کی تمنا پر کہ رمضان المبارک آرہا ہے، کاش! میرا بیٹا حافظِ قرآن ہوتا اور تراویح میں قرآن مجید سنانے کی سعادت پاتا۔ ان کی اسی آرزو پر حضرت میر صاحب دن کو ایک پارہ یاد کرتے اور رات کو تراویح میں سنا دیتے۔ یوں اللہ تعالیٰ کی توفیق سے انھوں نے والدہ مرحومہ کی آرزو پوری کر دی اور ایک ماہ میں قرآن مجید حفظ کر کے تراویح میں سنانے کی سعادت پائی۔ بلاشبہ یہ ایک بہت بڑی سعادت ہے، ان کے علاوہ بھی بہت سے سعادت مند ہیں جو اس نعمت سے سرفراز ہوئے بلکہ بعض خوش نصیب ایسے بھی ہیں جنھوں نے ایک ماہ سے بھی کم دنوں میں حفظِ قرآن کی سعادت پائی جس کی تفصیل
Flag Counter