’’ اسلام کی غربت (اجنبیت کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث وارد ہے اسلام سے محبت کرنے والے کو اب دوست احباب کی اجنبیت پر رونا چاہیئے‘‘۔یعنی جس طرح دین حق کو اجنبی خیال کیا جاتا ہے اسی طرح اسلام سے محبت کرنے والوں کو بھی اجنبی سمجھا جاتا ہے)۔
فاللّٰہ یحمینا ، ویحفظ دیننا
من شر کل معاند سباب
’’ اب ہر دشمن اور برا بھلا کہنے والے کے مقابلہ میں اللہ تعالی ہی ہماری حمایت او رہمارے دین کی حفاظت کریگا‘‘۔
ویؤید الدین الحنیف بعصبۃ
متمسکین بسنۃ و کتاب
’’ وہی دین حینف کو کتاب و سنت کے ساتھ وابستہ مضبوط جماعت کے ذریعے طاقت دیگا‘‘۔
لا یأخذون برأیہم وقیاسہم
ولہم إلی الوحیین خیر مآب
’’ وہ (اہل حق) اہل رائے کے قیاس کو اختیار نہیں کریں گے ان کے لئے کتاب و سنت ہی بہتر ٹھکانہ ہے‘‘۔
قد أخبر المختار عنہم أنہم
غرباء بین الأھل ولأصحاب
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اہل حق کے بارے میں خبر دی ہے کہ وہ اپنے اہل و اعیال اور دوست احباب میں بھی غریب(ان جانے ) ہیں ‘‘۔
سلکوا طریق السالکین إلی الھدی
و مشوا علی منہاجہم بصواب
’’ وہ ہدایت کیطرف جانے والے لوگوں کی راہ پر چلتے ہیں اور صحیح طریقے سے وہ انہی کی راہ پر چل رہے ہیں ‘‘۔
من أجل ذا أھل الغلوا تنافروا
عنہم فقلنا لیس ذا بعجاب
’’ اسی وجہ سے اہل غلو(زیادتی کرنے والے) ان سے نفرت کرتے ہیں ہم کہتے ہیں یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے ‘‘۔(اہل حق کے ساتھ ہمیشہ یہی سلوک کیا جاتا رہا ہے)۔
نفر الذین دعاہم خیر الوری
|