Maktaba Wahhabi

83 - 391
بہترین ہے۔ ان کی کتاب بخاری اور مسلم، دونوں کے طریقوں کی جامع ہے، اس کے علاوہ عللِ حدیث کا بھی بہت سا حصہ اس میں بیان ہوا ہے۔‘‘  بلکہ علامہ سخاوی رحمہ اللہ نے ابوبکر محمد بن معاویۃ ابن الاحمر الاندلسی رحمہ اللہ کے بعض مکی شیوخ سے نقل کیا ہے: ’’إنہ أشرف المصنفات کلہا، وما وضع في الإسلام مثلہ‘‘[1] ’’یہ تمام کتابوں سے زیادہ شرف و فضل کی حامل ہے اور اسلام میں اس جیسی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی۔‘‘ شیخ ابن الاحمر کے یہ مکی شیخ غالباً شیخ عبدالرحیم المکی ہیں، جیسا کہ فہرست ابن خیر (ص: ۹۷) سے معلوم ہوتا ہے۔ واللہ أعلم اس سے امام نسائی کی السنن کی اہمیت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔  امام نسائی رحمہ اللہ کی ’’السنن‘‘ پر خطیب بغدادی، ابو طاہر سلفی، ابو علی النیسابوری، ابو احمد ابن عدی، ابو الحسن الدارقطنی، ابن مندہ، عبدالغنی بن سعید، ابو یعلی الخلیلی، ابو عبداللہ الحاکم رحمہم اللہ وغیرہ نے ’’الصحیح‘‘ کا اطلاق کیا ہے۔[2]  امام دارقطنی رحمہ اللہ سے علی بن الحسین القاضی کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: ’’حدث عنہ أبو عبدالرحمن النسائي في الصحیح‘‘ کہ اس سے امام نسائی نے ’’الصحیح‘‘ میں روایت لی ہے۔[3]  اسی طرح جعفر بن سلیمان الضبی کی سند سے ایک روایت: (( ما تریدون من علي، علي مني و أنا منہ )) ذکر کر کے امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’قد
Flag Counter