Maktaba Wahhabi

187 - 391
تذکرہ اور ان پر تفصیلی تبصرہ کیا جائے۔ مگر یہ کام بذاتِ خود ایک مبسوط مقالے کا موضوع ہے۔ ان کی تصانیف میں ’’جلاء العینین بتخریج روایات البخاري في جزء رفع الیدین‘‘ کو زیورِ طبع سے آراستہ کرنے کا شرف ادارۃ العلوم الاثریہ کو ہوا اور یہ کام اس عاجز کی تحقیق و مراجعت سے پایۂ تکمیل کو پہنچا۔ والحمد للّٰه علی ذلک۔ جلاء العینین: یہ کتاب حضرت امام بخاری کے مشہور رسالہ ’’جزء رفع الیدین‘‘ کی تخریج پر مشتمل ہے۔ جس میں انھوں نے اس مسئلے سے متعلقہ احادیث، آثار اور اقوال کی تخریج کی ہے، بلکہ یہ کہنا بے جا نہیں ہو گا کہ اس مسئلہ رفع الیدین پر عربی زبان میں اس سے جامع مباحث کسی اور تصنیف میں موجود نہیں۔ جزء رفع الیدین کی تخریج حضرت مولانا فیض الرحمان الثوری (نور اللہ مرقدہ) نے بھی کی تھی۔ راقم نے اولاً شاہ صاحب کے مسودہ کو نقل کیا، اس کے تمام حوالہ جات کی مراجعت کی، اس کے بعد جو مزید مفید چیز حضرت الثوری مرحوم کی تخریج میں پائی، ان کی اجازت سے اس کے حواشی میں نقل کر دی، بعض مقامات پر مزید کوئی مفید حوالہ ملا تو راقم نے حواشی میں درج کر دیا اور یوں یہ سارا مبیضہ مکمل کر کے حضرت شاہ صاحب کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا۔ پوری کتاب کی حضرت شاہ صاحب پر قراء ت کی، جن حواشی کا اضافہ کیا تھا اسے بھی پڑھا۔ دورانِ قراء ت کوئی مزید بات جو معلوم ہوئی تو اسے بھی شامل کر لیا جاتا۔ یادش بخیر! مسئلہ رفع الیدین پر انہی سالوں میں حنفی مناظرین نے ڈھونڈ کر کچھ نئے استدلال نکالے۔ حضرت مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی شارح سنن نسائی (نور اللّٰه مرقدہ) نے اس عاجز کو فرمایا کہ ان نئے استدلال کا جواب تیار کرو۔ میں نے اس کا مسودہ لکھا ان کی خدمت میں لے گیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس میں رجال و اسانید
Flag Counter