Maktaba Wahhabi

325 - 391
یوں سیالکوٹ میں مولانا جانباز مرحوم کی ملاقات کا باعث ’’سنن ابن ماجہ‘‘ بنی۔ اسی کتاب کے بعد میں انھوں نے ضخیم شرح لکھی جو یقینا اس کتاب کی سابقہ تمام شروحات میں سے سب سے جامع اور وسیع علمی ذخیرہ پر مشتمل ہے۔ انجاز الحاجہ: سنن ابن ماجہ کا شمار کتبِ ستہ میں ہوتا ہے جو امہات الکتب کا درجہ رکھتی ہیں۔ اس اہم کتاب کی شرح کا بیڑا ہمارے مولانا جانباز رحمہ اللہ نے اٹھایا۔ پہلے اس کا ایک طویل مقدمہ لکھا جو تقریباً سو صفحات کو محیط ہے اور چھ فوائد پر مشتمل ہے: فائدہ اولیٰ: میں حدیث کی تعریف، موضوع اور اس کی غایت و مقصد پر بحث ہے۔ فائدہ ثانیہ: میں تاریخِ تدوین حدیث۔ فائدہ ثالثہ: میں کتابتِ حدیث کے جواز، عدم جواز پر بحث ہے۔ فائدہ رابعہ: میں حدیث کے مقام و مرتبہ اور اس کی حجیت کی تفصیل ہے۔ فائدہ خامسہ: میں برصغیر پاک و ہند میں علمِ حدیث کے شیوخ اور اساطین محدثین کا ذکر ہے۔ فائدہ سادسہ: میں امام ابن ماجہ اور ان کی سنن کا تعارف اور سنن ابن ماجہ کی شرح و حواشی وغیرہ کا ذکر ہے اور اسی ضمن میں انھوں نے امام ابن ماجہ تک اپنی سند بیان کی ہے۔ اہلِ علم کا اس بارے میں اختلاف ہے کہ کتبِ ستہ میں چھٹی کتاب کون سی ہے۔ بعض نے موطا امام مالک کو اور بعض نے سنن دارمی کو چھٹی کتاب قرار دیا ہے۔ ہمارے مولانا جانباز مرحوم نے علامہ ابو الفضل محمد بن طاہر اور حافظ عبدالغنی مقدسی وغیرہ کی موافقت میں سنن ابن ماجہ ہی کو چھٹی کتاب قرار دیا ہے۔ فرماتے ہیں: ’’والراجح عندي أن سنن ابن ماجہ سادس الستۃ‘‘
Flag Counter