Maktaba Wahhabi

123 - 391
گیا۔ البتہ سرورق پر حضرت مبارکپوری کے نام کے ساتھ مدرس مدرسہ دار القرآن والحدیث لکھا ہوا ہے، چنانچہ مرقوم ہے: ’’مؤلف مجمع الفضائل والفواضل نخبۃ الأجلۃ والأماثل مولانا مولوي عبد الرحمن صاحب مبارکبوری مدرس مدرسۃ دار القرآن والحدیث کلکتہ دامت برکاتہ وعمت إفاداتہ‘‘ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کتاب اسی دور میں لکھی اور طبع ہوئی، جب محدث مبارکپوری مدرسہ دار القرآن والحدیث کلکتہ میں پڑھاتے تھے، اس کا ایک اور ایڈیشن اہلِ حدیث اکادمی لاہور کے زیرِ اہتمام ستمبر ۱۹۶۸ء میں شائع ہوا، جو چھوٹے سائز کے ۷۶ صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ رسالہ بھی حضرت مصنف رحمہ اللہ کا علمی شاہکار ہے۔ 9. المقالۃ الحسنی في سنیۃ المصافحۃ بالید الیمنی: رسالے کا موضوع نام سے ظاہر ہے کہ مصافحہ کا مسنون طریقہ صرف دائیں ہاتھ سے ہے۔ یہ رسالہ تمہید کے بعد ایک مقدمہ اور دو ابواب پر مشتمل ہے۔ مقدمہ میں ثابت کیا گیا ہے کہ اکیلے دائیں ہاتھ سے مصافحہ کرنا احادیث صحیحہ، آثارِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے اور کسی صحابی یا تابعی کے قول و عمل سے دونوں ہاتھوں سے مصافحہ ثابت نہیں اور اس کی تائید میں احناف کی متعدد معتبر کتابوں سے بھی اس کا ثبوت پیش کیا ہے۔ بعد ازاں پہلے باب میں تیرہ احادیث سے اس دعویٰ کا اثبات ہے اور اس کی تائید میں متعدد اہلِ علم کے اقوال بھی ذکر ہوئے ہیں۔ دوسرے باب میں دو ہاتھ سے مصافحہ کے قائلین کے استدلال کا جائزہ ہے، ہر دلیل کے متعدد جوابات دیے گئے ہیں۔ یہ رسالہ متعدد بار شائع ہوا اور آخری بار ۱۹۸۰ء میں جامعہ ابراہیمہ ناصر روڈ
Flag Counter