Maktaba Wahhabi

199 - 391
پر ان اعیان کرام کی یہ تقاریظ حضرت شاہ صاحب کے تبحر علمی کی بیّن دلیل ہیں۔ عرصہ ہوا خود راقم نے ۱۳۹۱ھ میں اس کتاب کو نقل کیا اور ’’توضیح الکلام في وجوب القرائۃ خلف الإمام‘‘ میں اس سے بھرپور استفادہ کیا۔ راقم ہی کے ایماء پر مرکز التربیہ الاسلامیہ فیصل آباد کے دو فضلا نے اس کی تصحیح و مراجعت کا فریضہ سرانجام دیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ استاذ العلماء مولانا حافظ محمد شریف صاحب حفظہ اللہ مدیر مرکز التربیۃ الاسلامیہ کو اس کی طباعت کی توفیق عطا فرمائے۔ تنقید سدید بر رسالہ اجتہاد و تقلید: تقلید اور عمل بالحدیث کے مباحث عرصہ دراز سے چلے آتے ہیں۔ فریقین نے اس موضوع پر بہت کچھ لکھا اور آیندہ بھی یہ سلسلہ اپنے اپنے انداز میں جاری رہے گا۔ حضرت شاہ صاحب نے بھی یہ کتاب اسی عنوان پر لکھی جو دراصل معروف دیوبندی عالم مولانا محمد ادریس کاندھلوی کے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید ‘‘ کا جواب ہے اس پر تقریظ حضرت مولانا عطاء اللہ حنیف محدث بھوجیانی شارح سنن النسائی نے لکھی۔ جس میں انھوں نے اس کتاب کے بارے میں لکھا: ’’ہماری جماعت کے فاضل محقق اور سندھ میں نامور راشدی خاندان کے گلِ سرسبد حضرت مولانا سید بدیع الدین شاہ صاحب پیر آف جھنڈا دامت برکاتہم و عظمت فیوضہم نے تنقید سدید میں مقلدین کے ان سب متمسکات پر مدلل و مبرہن اور سیر حاصل گفتگو فرمائی ہے۔ انداز ایسا متین اور دل نشین ہے کہ اہلِ ذوق مطالعہ شروع کریں تو چھوڑنے کو جی نہیں چاہتا۔‘‘ حضرت بھوجیانی (نور اللہ مرقدہ) کے اس تبصرہ کے بعد ضرورت نہیں رہتی کہ اس حوالے سے مزید کچھ لکھا جائے اور اس کے مباحث کی ندرت، استدلال کی
Flag Counter