Maktaba Wahhabi

170 - 391
اللّٰه السندھي المعرف بصاحب اللواء وھي أصح النسخ وأحسنھا کتابۃ‘‘[1] اس طرح امام بیہقی رحمہ اللہ کی السنن الکبریٰ زیورِ طبع سے آراستہ ہوئی تو اس کا ایک نسخہ اسی مکتبہ سے حاصل کیا گیا، چنانچہ لکھا ہے: ’’فالنسخۃ الأولی لصاحب العلم والعرفان مولانا الحافظ سید شاہ أبي محب اللّٰه إحسان اللّٰه بن رشد اللّٰه السندي المعروف بصاحب اللواء، اللواء الخامس، أدام اللّٰه فیوضہ وبرکاتہ العلمیۃ والعرفانیۃ‘‘[2] امام ابو یعلی کی مسند اور علامہ ابن الجوزی کی ’’العلل المتناہیۃ فی الأحادیث الواہیۃ‘‘ کا نسخہ بھی راقم کو حضرت شاہ صاحب کے مکتبہ سے حاصل ہوا۔ اسی طرح حمدی عبدالمجید رحمہ اللہ نے ’’مسند الشامیین‘‘ کو تحقیق و تخریج سے طبع کرایا تو اس کا ایک نسخہ حضرت شاہ صاحب اور دوسرا ان کے برادرِ صغیر حضرت الشیخ سید بدیع الدین رحمہ اللہ سے حاصل کیا۔ جس سے ان کے کتب خانہ کی حیثیت و اہمیت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ علمی ذوق: حضرت شاہ صاحب کا علمی ذوق و شوق انھیں اپنے والد گرامی حضرت شاہ احسان اللہ اور اپنے دادا مرحوم سید رشد اللہ شاہ صاحب سے ورثے میں ملا تھا۔ حضرت رشد اللہ شاہ صاحب کو شیخ الکل حضرت میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی سے
Flag Counter