Maktaba Wahhabi

388 - 391
صاحبِ عرفان بھی تھا صاحبِ کردار بھی اپنی فطرت میں وہ شاخِ گل بھی تھا تلوار بھی محفلِ دیں اس کے مرنے سے اجڑ کر رہ گئی اس کے جانے سے ہوا اپنی اکھڑ کر رہ گئی تعزیت اس کی ظہیر بے نوا کیوں کر کرے حق جو ہے اس کی رفاقت کا ادا کیونکر کرے حکیم محمد علی صاحب رحمانی (میاں چنوں): مسلکِ دین حق کے مینار تھے رفیق توحید و سنت کے علمبردار تھے رفیق راہِ حق پہ وقف تھی جن کی ساری زندگی عدو کے لیے خالد کی تلوار تھے رفیق دیتے رہے صدائیں گلشن میں توحید کی تحقیق کے وہ پھول تھے زینت گلزار تھے رفیق رفیقِ بزم رفیقِ دل اور بے شک تھے رفیق میدانِ مناظرہ میں رکھتے دلائل کا انبار تھے رفیق موضوع سخن تھا جن کا قرآن و حدیث شرک و بدعت سے سخت بے زار تھے رفیق خیال و فکر میں جن کے چراغِ حق رہا روشن سنتِ نبوی پہ ہمیشہ جانثار تھے رفیق
Flag Counter