Maktaba Wahhabi

384 - 391
خاکسار راہنما جناب میجر ریٹائرڈ عمر الدین صاحب: مولانا محمد رفیق صاحب مدنپوری سے میری ملاقات ۱۹۷۷ء کی تحریکِ نظامِ اسلام کے ایک جلسہ میں ہوئی۔ مولانا صاحب ایک بلند پایہ خطیب تھے۔ قومی اتحاد کے تمام جلسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے۔ سامعین ان کی تقریروں سے بے حد متاثر ہوتے تھے۔ میں نے انھیں ایک بے لوث مرد مجاہد، توحید کے متوالی عالمِ دین پایا۔ عمر الدین، فیصل آباد صاحبزادہ سید افتخار الحسن (خطیب منصور آباد): حضرت علامہ مولانا محمد رفیق صاحب مرحوم و مغفور کی وفات حسرت آیات نہ صرف اہلِ خانہ کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، بلکہ ساری علمی دنیا کے لیے بھی ایک ناقابلِ برداشت نقصِ زیاں ہے۔ مولانا موصوف ایک نیک دل، صلح پسند اور بااخلاق انسان تھے اور نہ صرف اپنے حلقہ احباب میں مشہور و معروف تھے، بلکہ دوسرے عقائد کے حضرات میں بھی عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ میری دعا ہے کہ اللہ کریم انھیں جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے۔ آمین سید افتخار، فیصل آباد ۸۱۔۳۔۵ مولانا محمد بشیر الحق صاحب صدیقی: مولانا محمد رفیق مدنپوری کی وفات پر مجھے دلی صدمہ ہوا ہے۔ مولانا مرحوم ایک اچھے عالمِ دین اور مسلک اہلِ حدیث کے ایک نامور خطیب تھے اور تمام طبقوں میں احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ تقریباً پچیس سال سے میں انھیں اپنے
Flag Counter