Maktaba Wahhabi

57 - 130
حقیقت دنیا الحمد للّٰہ رب العالمین والعاقبۃ للمتقین والصلاۃ والسلام علی خیر خلقہ محمد وعلی آلہ وصحبہ أجمعین ، أما بعد: اللہ تعالیٰ نے ہی یہ خلقت پیدا کی ، اور ان کے لیے مدت بھی مقرر کی، اور تقدیر بھی لکھ دی گئی۔ دن اوررات پے در پے گزرتے چلے جارہے ہیں ۔ کچھ نئی روحیں اس دنیامیں آرہی ہیں ، اور کچھ روحیں اپنی مدت ختم کرکے اپنے خالق کے پاس جارہی ہیں ۔ زندگی کی گاڑی اپنے فطری اور نپے تلے اصولوں کے مطابق رواں دواں ہے ۔ ایک چہل پہل ہے ، جس میں خوش بخت اور بد بخت، نافرمان اور فرمانبردار ، مومن اور کافر، اللہ کو ماننے اور نہ ماننے والے ہر قسم کے لوگ شریک ہیں ۔ کسی کی تمنا تو یہ ہے کہ یہ دن اور گھڑیاں اور لمبی ہوجائیں تاکہ وہ اس خوشی اور نعمت سے زیادہ مستفید ہو جس میں وہ انسان اپنا وقت گزار رہا ہے ۔ اور دوسرا انسان اس دن اور رات کے ختم ہونے کی تمنا کرتا ہے تاکہ اسے ان غموں اور پریشانیوں سے نجات حاصل ہو جن کاوہ سامنا کررہا ہے ۔اور اس سب کچھ میں ایک عاقل کے مکمل عبرت اور نصیحت کا ، اور غافل کے لیے بیداری کا سامان موجود ہے۔ وقت کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں جا بجا وقت کی قسمیں اٹھاکر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے ،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَالْعَصْرِo إِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ o إِلَّا الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ﴾ (العصر ) ’’وقت عصر کی قسم! انسان نقصان میں ہے۔ مگر وہ نہیں جو ایمان لائے اور نیک
Flag Counter