Maktaba Wahhabi

75 - 440
’’اور رسول تمھیں جو کچھ دے وہ لے لو اور جس سے تمھیں روک دے اس سے رک جاؤ۔‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰہِ﴾ (النساء:۶۴) ’’اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس لیے کہ اللہ کے حکم سے اس کی فرماں برداری کی جائے۔‘‘ چنانچہ جو شخص اسماء و صفات کے معاملہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق نہیں کرتا وہ رسول اللہ کا مطیع اور آپ کی رسالت پر ایمان لانے والا نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ عقیدہ میں سب سے بنیادی حیثیت کا حامل مسئلہ ہے، بلکہ یہ عقیدہ کی جان ہے۔ سو، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن حکیم کی پیروی کرتے ہیں۔ چنانچہ جس چیز کا قرآن اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اثبات کیا ہے ہم بھی اس کا اثبات کریں گے۔ اور جس چیز کا قرآن اور رسول نے نفی کی ہے ہم بھی اس کی نفی کریں گے۔ قرآن و سنت کو نفی و اثبات کے معاملہ میں متعدی نہیں کریں گے۔ یہی سلف صالحین کا طریقہ ہے۔ ***** قَالَ الْإِمَامُ اَبُوعَبْدِ اللّٰه مُحَمّدُ بْنُ إِدْرِیْسٍ الشّافِعیُّ (۱) آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَبِمَا جَائَ عَنِ اللّٰہِ عَلٰي مُرادِ اللّٰہِ۔ (۲) ترجمہ…: امام ابوعبد اللہ محمد بن ادریس شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں ایمان لایا اللہ تعالیٰ پر اور اس چیز پر جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئی اللہ تعالیٰ کی مراد کے مطابق۔ تشریح…: (۱) امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ کا کلام ختم ہونے کے بعد اب امام محمد بن ادریس شافعی رحمہ اللہ کے کلام کا ذکر کیا جارہا ہے۔ آپ رحمہ اللہ کو آپ کے دادا شافع کی نسبت سے شافعی کہا جاتا ہے۔ آپ بنی عبد المطلب بن عبد مناف سے ہیں۔ یعنی آپ مطلبی اہل بیت
Flag Counter