Maktaba Wahhabi

65 - 440
حنبل کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے ان کی چالوں کا خاتمہ کیا۔ (۲)… یہاں مصنف رحمہ اللہ کتاب و سنت سے اسماء و صفات پر ایمان لانے کے وجوب کو بیان کرنے کے بعد اس بارے میں مذہب سلف اور ان کے اقوال سے مثالیں بیان کر رہے ہیں۔ چنانچہ انھوں نے امام احمد، امام شافعی رحمہما اللہ ، سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ امیر المومنین خلیفہ راشد سیّدنا عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ ، امام اہل سنت امام اوزاعی رحمہ اللہ کے اقوال بیان کیے ہیں جن کا ذکر ان شاء اللہ آگے آئے گا۔ یہ تمام اقوال اس مسئلہ میں سلف صالحین کے مذہب کے ترجمان ہیں۔ (۳) امام احمد رحمہ اللہ کا قول: امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ہم ان نصوص پر ایمان لائیں گے: مثلاً اللہ تعالیٰ کا آسمان دنیا پر اترنا اور اس جیسی دوسری احادیث۔ اسی طرح اس پر بھی کہ اللہ تعالیٰ کو قیامت کے دن بالکل واضح طور پر اپنی آنکھوں سے دیکھا جاسکے گا اور مومن رب ذوالجلال کو واضح طور پر اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔‘‘ اس مسئلہ میں دوسری احادیث پر امام احمد رحمہ اللہ ان بدعتی لوگوں کے خلاف، جو ان نصوص پر ایمان نہیں لاتے اور ان کے مقابلے میں تاویل و تحریف اور تکذیب کا روّیہ اپناتے ہیں، فرماتے ہیں: ’’ہم ان پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی تصدیق کرتے ہیں۔‘‘ (۴) لاکیف: یعنی ہم اس کی کیفیت کے بارے میں بحث کرتے ہوئے یہ نہیں کہتے کہ اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نازل تو ہوتا ہے لیکن کیسے؟ کیونکہ کیفیت کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ وہ جیسے چاہتا ہے نزول فرماتا ہے۔ اس کی عظمت و قدرت کو خود اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ لہٰذا ہم اس کے نزول کی کیفیت کے بارے میں بحث نہیں کریں گے کہ: اس وقت کیا عرش خالی ہوجاتا ہے یا نہیں؟ اور کیا ایسے ہوتا ہے یا نہیں؟ اور وہ آسمان دنیا پر کیسے اترتا ہے؟ حالانکہ ثلث اللیل کا وقت تو مختلف مقامات پر مختلف ہوتا ہے؟
Flag Counter