Maktaba Wahhabi

54 - 440
وہ واقع ہوا اور واضح ہوگیا ہے۔ کیونکہ سورۃ کے شروع میں ہے کہ یوسف علیہ السلام نے کہا تھا: ﴿یٰٓاَبَتِ اِنِّیْ رَاَیْتُ اَحَدَ عَشَرَکَوْکَبًا وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ رَاَیْتُہُمْ لِیْ سٰجِدِیْنَ،﴾ (یوسف:۴) ’’اے میرے باپ! بے شک میں نے گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے، میں نے انھیں دیکھا کہ مجھے سجدہ کرنے والے ہیں۔‘‘ اور اس خواب کی تاویل بڑے لمبے عرصے کے بعد واقع ہوئی جب آپ مصر کے بادشاہ بن گئے۔ اور آپ کے والدین اور بھائی آپ کے پاس آئے۔ ﴿فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلیٰ یُوْسُفَ اٰوٰٓی اِلَیْہِ اَبَوَیْہِ وَ قَالَ ادْخُلُوْا مِصْرَ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ اٰمِنِیْنَ، وَ رَفَعَ اَبَوَیْہِ عَلَی الْعَرْشِ وَ خَرُّوْا لَہٗ سُجَّدًا وَ قَالَ یٰٓاَیَتِ ہٰذَا تَاْوِیْلُ رُئْ یَایَ مِنْ قَبْلُ قَدْ جَعَلَہَا رَبِّیْ حَقًّا وَ قَدْ اَحْسَنَ بِیْٓ اِذْ اَخْرَجَنِیْ مِنَ السِّجْنِ وَ جَآئَ بِکُمْ مِّنَ الْبَدْوِ مِنْ بَعْدِ اَنْ نَّزَغَ الشَّیْطٰنُ بَیْنِیْ وَ بَیْنَ اِخْوَتِیْ ط اِنَّ رَبِّیْ لَطِیْفٌ لِّمَا یَشَآئُ اِنَّہٗ ہُوَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ،﴾ (یوسف:۹۹۔۱۰۰) ’’پھر جب وہ یوسف کے پاس داخل ہوئے تو اس نے اپنے ماں باپ کو اپنے پاس جگہ دی اور کہا مصر میں داخل ہو جاؤ، امن والے، اگر اللہ نے چاہا۔ اور اس نے اپنے ماں باپ کو تخت پر اونچا بٹھایا اور وہ اس کے لیے سجدہ کرتے ہوئے گر پڑے اور اس نے کہا: اے میرے باپ! یہ میرے پہلے کے خواب کی تعبیر ہے۔ بے شک میرے رب نے اسے سچا کر دیا اور بے شک اس نے مجھ پر احسان کیا جب مجھے قید خانے سے نکالا اور تمھیں صحرا سے لے آیا۔ اس کے بعد کہ شیطان نے میرے درمیان اور میرے بھائیوں کے درمیان جھگڑا ڈال دیا۔ بے شک میرا رب جو چاہے اس کی بہترین تدبیر کرنے والا ہے، بلاشبہ وہی سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والاہے۔‘‘
Flag Counter