Maktaba Wahhabi

318 - 440
سفارش ہے۔ سفارش کا اصل معنی وہی ہے جو اوپر بیان ہوا ہے۔ لیکن آخرت میں سفارش دعا کی صورت میں ہوگی۔ وہ یوں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بعض بندوں کی سفارش کسی کے حق میں قبول کرکے انہیں عزت بخشیں گے۔ سفارش دو شرطوں کے ساتھ قبول ہوگی: (۱)… اللہ تعالیٰ کسی کو سفارش کی اجازت دے اور جس کی سفارش کی جارہی ہو اس کے اہل توحید و ایمان میں سے ہونے کی وجہ سے اس پر راضی ہو۔ لہٰذا کافر کے حق میں سفارش قبول نہیں کی جائے گی۔ بلکہ یہ صرف اہل ایمان کے لیے ہوگی۔ اللہ تعالیٰ اپنے کچھ بندوں کی عزت افزائی کے طور پر ان کی سفارش، وساطت اور دعا کو قبول کریں گے۔ الغرض جس کے حق میں سفارش کی جائے گی۔ سفارش اسے تب ہی فائدہ دے گی جب وہ اہل ایمان میں سے ہوگا۔ (۲)… سفارش کی دوسری قسم صرف نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہے۔ آپ اہل جنت کے حق میں سفارش کریں گے کہ انہیں جنت میں داخل کردیا جائے۔ چنانچہ سب سے پہلے جو شخص جنت کا دروازہ کھلوائے گا وہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے۔ اور جو امت سب سے پہلے جنت میں داخل ہوگی وہ امت محمدیہ ہے۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اہل جنت کو جنت میں داخل کرنے کی سفارش کریں گے اور ان کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش کی وجہ سے جنت کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ شفاعت کی جو قسمیں نبی کریم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہیں ان میں سے ایک آپ کا اپنے چچا ابوطالب کی سفارش کرنا بھی ہے۔ یہ سفارش صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہے۔ کیونکہ ابوطالب کافر تھا۔ کفر کی حالت میں عبد المطلب کے دین پر فوت ہوا جو بتوں کی عبادت پر مبنی تھا۔ لیکن اس کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرنے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن اس کے عذاب میں تخفیف کی سفارش کریں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے جہنم سے نکالنے کی سفارش نہیں کریں گے۔ کیونکہ کافر کا جہنم سے نکلنا ممکن نہیں ہے۔ لہٰذا وہ ہلکی آگ میں ہوگا یا اس کے
Flag Counter