Maktaba Wahhabi

308 - 440
وَتُنْصَبُ الْمَوَازِیْنُ۔ (۱) ترجمہ…: اور ترازو قائم کیے جائیں گے۔ تشریح…: (۱) قیامت کے دن کاموں میں سے ایک اعمال کے ترازو کا رکھا جانا بھی ہے اور یہ ترازو حقیقی ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ الْوَزْنُ یَوْمَئِذِ نِ الْحَقُّ ط فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ، وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَہُمْ بِمَا کَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ،﴾ (الاعراف:۸تا۹) ’’اور اس دن وزن حق ہے۔ پھر وہ شخص کہ اس کے پلڑے بھاری ہوگئے، تو وہی کامیاب ہونے والے ہیں۔ اور وہ شخص کہ اس کے پلڑے ہلکے ہوگئے تو یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈالا۔ اس لیے کہ وہ ہماری آیات کے ساتھ ناانصافی کرتے تھے۔‘‘ نیکیاں ایک پلڑے میں اور برائیاں دوسرے پلڑے میں رکھی جائیں گی اور یہ اللہ تعالیٰ کے کامل عدل کا اظہار ہوگا۔ پھر جس کی نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا وہ خوش نصیب اور کامیاب ہوگا اور جس کی نیکیوں کا پلڑا ہلکا اور برائیوں کا پلڑا بھاری ہوگا وہ نقصان اور خسارے میں رہے گا۔ ﴿فَاَمَّا مَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ، فَہُوَ فِیْ عِیْشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ، وَاَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ، فَاُمُّہٗ ہَاوِیَۃٌ، وَمَا اَدْرٰکَ مَاہِیَہْ، نَارٌ حَامِیَۃٌ،﴾ (القارعہ:۶تا۱۱) ’’چنانچہ وہ شخص جس کے پلڑے بھاری ہوگئے۔ تو وہ خوشی کی زندگی میں ہوگا۔ اور لیکن وہ شخص جس کے پلڑے ہلکے ہو گئے۔ تو اس کی ماں ہاویہ ہے۔ اور تجھے کیا معلوم کہ وہ کیا ہے؟ ایک سخت گرم آگ ہے۔‘‘ فَأُمُّہُ ہَاوِیَہ: اُم الشئی اس کو کہا جاتا ہے جس کی طرف کسی چیز کو لوٹایا جائے۔ چنانچہ
Flag Counter