Maktaba Wahhabi

286 - 440
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اِنْ مِّنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ اِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یَکُوْنُ عَلَیْہِمْ شَہِیْدًا،﴾ (النساء:۱۵۹) ’’اور اہل کتاب میں کوئی نہیں مگر اس کی موت سے پہلے اس پر ضرور ایمان لائے گا اور وہ قیامت کے د ن ان پر گواہ ہوگا۔ ‘‘ یعنی تمام اہل کتاب حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لائیں گے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ آخری زمانے میں فوت ہوں گے اور آپ علیہ السلام کو باقی انبیاء کی طرح دفن کیا جائے گا۔ (۳)… پھر یاجوج و ماجوج کا خروج ہوگا۔ یہ انسانوں میں سے ہی دو قبیلے ہوں گے۔ یہ بہت فتنہ پرور، خونریزی کرنے والے اور اہل ایمان کو تنگ کرنے والے ہوں گے۔ (۴)… پھر سورج مغرب سے طلوع ہوگا اور یہ بڑی علامات میں سے آخری علامت ہے۔ لہٰذا جب سورج مغرب سے طلوع ہوجائے گا تو ایمان اور توبہ کی قبولیت کا دروازہ بند ہوجائے گا۔ (۵)… پھر عدن کی گھاٹی سے ایک آگ نکلے گی جو لوگوں کو شام کی طرف جمع کردے گی۔ وہ جہاں رات گزاریں گے یہ بھی ان کے ساتھ ٹھہرے گی۔ جہاں وہ دن کو آرام کریں گے یہ بھی وہیں رکی رہے گی حتیٰ کہ انہیں میدان محشر میں پہنچا دے گی۔ ***** مِثْلَ خُرُوْجِ الدّجّالِ (۱) وَنُزُولِ عِیْسَی بْنِ مَرْیَمَ علیہا الصّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ فَیَقْتُلَہُ۔ ترجمہ…: مثلاً دجال کا نکلنا، عیسیٰ بن مریم علیہ الصلٰوۃ والسلام کا نزول اور دجال کو قتل کرنا۔ تشریح…: (۱) دجال دجل سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے جھوٹ۔ چونکہ دجال بہت زیادہ
Flag Counter