اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰہِ جَہْدَ اَیْمَانِہِمْ لَئِنْ جَآئَ تْہُمْ اٰیَۃٌ لَّیُؤْمِنُنَّ بِہَا﴾ (الانعام:۱۰۹تا۱۱۰) ’’اور انھوں نے اپنی پختہ قسمیں کھاتے ہوئے اللہ کی قسم کھائی کہ بے شک اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئی تو اس پر ضرور ہی ایمان لے آئیں گے۔‘‘ یعنی ایمان تمہارے ہاتھوں میں نہیں بلکہ صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ آگے فرمایا: ﴿قُلْ اِنَّمَا الْاٰیٰتُ عِنْدَ اللّٰہِ وَ مَا یُشْعِرُکُمْ اَنَّہَآ اِذَا جَآئَ تْ لَا یُؤْمِنُوْنَ ، وَ نُقَلِّبُ اَفْئِدَتَہُمْ وَ اَبْصَارَہُمْ کَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِہٖٓ اَوَّلَ مَرَّۃٍ وَّ نَذَرُہُمْ فِیْ طُغْیَانِہِمْ یَعْمَہُوْنَ، ﴾ (الانعام: ۱۰۹،۱۱۰) ’’اور انھوں نے اپنی پختہ قسمیں کھاتے ہوئے اللہ کی قسم کھائی کہ بے شک اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئی تو اس پر ضرور ہی ایمان لے آئیں گے۔ تو کہہ؛ نشانیاں تو صرف اللہ کے پاس ہیں۔ اور تمھیں کیا چیز معلوم کرواتی ہے کہ بے شک وہ جب آئیں گی تو یہ ایمان نہیں لائیں گے۔ اور ہم ان کے دلوں اور ان کی آنکھوں کو پھیر دیں گے، جیسے وہ اس پر پہلی بار ایمان نہیں لائے۔ اور انھیں چھوڑ دیں گے، اپنی سر کشی میں بھٹکتے پھریں گے۔‘‘ معلوم ہوا کہ ایمان کا معاملہ ایک اللہ عزوجل کے ہاتھ میں ہے۔ ***** وَقَالَ اللّٰہُ تَعَالَي ﴿اِِنَّا کُلَّ شَیْئٍ خَلَقْنَاہُ بِقَدَرٍ﴾ (القمر:۴۹) (۱) وَقَالَ تَعَالَي ﴿وَخَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ فَقَدَّرَہٗ تَقْدِیْرًا، ﴾ (الفرقان:۲) (۲) وَقَالَ اللّٰہُ تَعَالَي ﴿مَا اَصَابَ مِنْ مُّصِیبَۃٍ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِیْ اَنْفُسِکُمْ اِِلَّا فِیْ کِتَابٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَہَا ط ﴾ (الحدید:۲۲) (۳)۔ ترجمہ…: نیز فرمایا: ’’بے شک ہم نے جو بھی چیز ہے، ہم نے اسے ایک اندازے کے |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |