Maktaba Wahhabi

138 - 440
کرسکتا ہے؟ جناب حصین رضی اللہ عنہ نے بھی یہی بتلایا کہ وہ سات معبودوں کی پوجا کرتے ہیں۔ چھ زمین میں اور ایک آسمان میں ہے جو اللہ ربّ العالمین ہے۔ چنانچہ اس میں اس بات کا اثبات ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمان میں ہے۔ حتیٰ کہ مشرکین بھی اعتراف کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ آسمان میں ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حصین رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ’’تو خوف اور امید کے وقت کسے پکارتا ہے؟‘‘ یعنی جب تجھے کسی چیز کی ضرورت ہوتی ہے تو تو کس کی طرف رجوع کرتا اور اپنی ضروریات مانگتا ہے؟ اور جب تجھے کسی چیز کا ڈر ہو تو کس سے امن مانگتا ہے؟ تو انہوں نے کہا: اس ذات سے جو آسمان میں ہے۔ توحید اس دلیل کے ساتھ مزید پختہ ہوگئی کہ یہ متعدد معبودان باطلہ آسانی اور تنگی میں کوئی فائدہ نہیں دیتے۔ آسانی و تنگی میں فائدہ دینے والی ذات صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ اور یہ بات مشرکین کے نزدیک بھی ثابت شدہ ہے کہ جب وہ مشکل میں پھنستے ہیں تو صرف ایک اللہ سے ہی دعا کرتے ہیں، اپنے معبودان باطلہ کو بھول جاتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مصائب اور پریشانیوں سے اللہ کے سوا کوئی نجات نہیں دے سکتا۔ اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چھ کو چھوڑ دے اور صرف اسی کی عبادت کر جو آسمان میں ہے اور اس میں تجھے دو جملے سکھلاتا ہوں۔‘‘ چنانچہ حضرت حصین رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگئے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں درج ذیل کلمات سکھلائے: ((اَللّٰہُمَّ اَلْہِمْنِیْ رُشْدِیْ، وَأَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ۔)) ’’اے اللہ! مجھے میری ہدایت عطا فرما اور میرے نفس کے شر سے مجھے محفوظ رکھ۔‘‘ جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو ہدایت عطا فرمادیتا ہے تو اسے دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں مل جاتی ہیں۔
Flag Counter