Maktaba Wahhabi

137 - 440
نہایت زبردست ہے؟ تم اس کے سوا عبادت نہیں کرتے مگر چند ناموں کی، جو تم نے اور تمھارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نہیں اتاری۔ حکم (شریعت وفیصلہ) اللہ کے سوا کسی کا نہیں۔ اس نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا اور کسی کی عبادت مت کرو۔ یہی سیدھا دین ہے۔ لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘ دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا رَجُلًا فِیْہِ شُرَکَائُ مُتَشَاکِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِرَجُلٍ ہَلْ یَسْتَوِیَانِ مَثَلًا ط الْحَمْدُ لِلَّہِ ط بَلْ اَکْثَرُہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ،﴾ (الزمر:۲۹) ’’اللہ نے ایک آدمی کی مثال بیان کی جس میں ایک دوسرے سے جھگڑنے والے کئی شریک (حصے دار) ہیں۔ اور ایک دوسرے آدمی کی جو سالم ایک ہی آدمی کا ہے۔ کیا دونوں مثال میں برابر ہیں؟ سب تعریف اللہ کے لیے ہے۔ بلکہ ان کے اکثر نہیں جانتے۔‘‘ یہ ایک توحید پرست اور مشرک کی مثال ہے۔ چنانچہ مشرک کی مثال اس غلام کی سی ہے جس کے بہت سے آقا ہوں۔ اسے سمجھ نہیں آتی کہ وہ ان میں سے کسے راضی کرے؟ کیونکہ ان میں سے ہر ایک کا شوق مختلف ہے۔ ہر ایک کی پسند دوسرے سے مختلف ہے اور وہ غلام ان کے مختلف مطالبات کی وجہ سے پریشان ہوجاتا ہے۔ اسے سمجھ نہیں آتی کہ ان میں سے کس کو راضی کرے؟ وہ ساری زندگی ان مختلف آقاؤں کی وجہ سے بے چینی میں رہتا ہے۔ لیکن توحید پرست کی مثال اس غلام کی سی ہے جس کا ایک ہی آقا ہو۔ وہ اس کی پسند اور مطالبات کو جانتا ہے۔ اس لیے وہ اس کے ساتھ سکون سے رہتا ہے۔ ایسے ہی جو شخص ایک معبود کی عبادت کرتا ہے، مطمئن رہتا ہے اور جو زیادہ معبودوں کی پوجا کرتا ہے وہ بے چین اور پریشان رہتا ہے کہ کون سے کام کے ذریعے ان میں سے ہر ایک کی قربت حاصل
Flag Counter