Maktaba Wahhabi

90 - 200
’’اللہ تعالیٰ ہماری اور تمھاری (عبادات) قبول کرے۔‘‘ کیونکہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں محاملیات کے حوالے سے روایت بیان کی ہے، جس کی سند کو حسن کہا ہے؛ اس میں جبیر بن نفیر بیان کرتے ہیں: ’’کَانَ اَصْحَابُ النَّبِيِّ صلي اللّٰہ عليه وسلم اِذَا الْتَقَوْا یَوْمَ الْعِیْدِ یَقُوْلُ بَعْضُھُمْ لِبَعْضٍ: تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَ مِنْکُمْ ‘‘[1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ جب عید کے دن ایک دوسرے سے ملتے تو کہتے: اللہ تعالیٰ ہماری اور تمھاری عبادات قبول کرے۔‘‘ امام سیوطی نے الحاوی للفتاوی کے جزء اول میں رسالہ ’’وصول الأماني في أصول التہاني‘‘ (صفحہ: ۱۰۹) میں اس اثر کو زاہر بن ظاہر کی کتاب ’’تحفہ عید الفطر‘‘ اور ابو احمدفرضی کی طرف منسوب کیا ہے۔ یہی الفاظ محاملی کی کتاب ’’صلوۃ العیدین‘‘ اور ابو القاسم اصبہانی کی کتاب ’’الترغیب و الترہیب‘‘ میں بھی مروی ہیں۔ نیز اس اثر کی تائید اس روایت سے بھی ہوتی ہے جسے ابن الترکمانی نے ’’الجوہر النقی‘‘ (۲/ ۳۲۰) میں محمد بن زیاد سے روایت کیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں: ’’کُنْتُ مَعَ أَبِيْ اُمَامَۃَ الْبَاھِلِيِّ وَغَیْرِہٖ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِيِّ فَکَانُوْا اِذَا رَجَعُوْا یَقُوْلُ بَعْضُھُمْ لِبَعْضٍ: تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَ مِنْکُمْ‘‘[2] ’’میں حضرت ابو امامہ اور دوسرے اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، وہ جب (عید گاہ سے) لوٹتے تو ایک دوسرے کو کہتے کہ اللہ تعالیٰ
Flag Counter