Maktaba Wahhabi

173 - 200
(( اَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَیْنَ وَالْاُذُنَ وَ أَنْ لاَ نُضَحِّيَ بِمُقَابِلَۃٍ وَ لاَ مُدَابِرَۃٍ وَ لَا شَرْقَائَ وَ لاَ خَرْقَائَ )) [1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم فرمایا کہ ہم آنکھوں اور کانوں کو اچھی طرح دیکھ لیا کریں اور کوئی ایسا جانور قربانی کے لیے نہ لیں جس کا کان سامنے یا پیچھے کی جانب سے کٹا ہوا ہو (اور اسے لٹکتا ہی چھوڑ دیا گیا ہو) اور نہ ہی ایسا جانور جس کے کان لمبائی میں چیرے ہوئے ہوں یا جس کے کان میں گول سوراخ ہوں۔‘‘ جبکہ سنن اربعہ و دارمی اور مسند احمد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (( نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَنْ نُّضَحِّيَ بِاَعْضَبِ الْقَرْنِ وَالْاُذُنِ )) [2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایسے جانور کی قربانی دینے سے منع فرمایا جس کا آدھا یا آدھے سے زیادہ سینگ ٹوٹا ہوا ہو اور کان کٹا ہوا ہو۔‘‘ خارش زدہ اور تھن کٹا جانور: معجم طبرا نی اوسط میں حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: (( لاَ یَجُوْزُ مِنَ الْبُدْنِ الْعَوْرَائِ وَ لاَ الْعَجْفَائِ وَ لَا الْجَرْبَائِ وَ لاَ الْمُصْطَلِمَۃِ اَطْبَائَ ٗہ )) [3] ’’اونٹوں (وغیرہ) میں سے ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں جو کانا، کمزور لاغرہو ، خارش زدہ ہو یا جس کا تھن کٹا ہوا ہو۔‘‘
Flag Counter