Maktaba Wahhabi

83 - 200
خطبہ سننا: عید کا خطبہ سننا بھی سنت ہے، جیسا کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ والی صحیحین کی حدیث کے الفاظ ہیں: (( وَالنَّاسُ جُلُوْسٌ عَلٰی صُفُوْفِہِمْ ۔۔۔ )) [1] ’’اور لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے تھے۔‘‘ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عید کا خطبہ سننا سنت ہے۔ اس حدیث کے آگے یہ بھی مذکور ہے: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ میں انھیں وعظ و نصیحت اور پند و نصائح فرماتے تھے۔‘‘ البتہ ایک حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ اگر کوئی کسی وجہ سے خطبہ سنے بغیر ہی عید گاہ سے چلا آئے تو اس کی گنجائش موجود ہے۔ چنانچہ سنن ابو داود، نسائی، ابن ماجہ، دارقطنی، بیہقی، مستدرک حاکم، صحیح ابن خزیمہ اور منتقی ابن جارود میں حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں: (( شَہِدْتُ الْعِیْدَ مَعَ النَّبِيِّ صلي اللّٰہ عليه وسلم فَلَمَّا قَضَی الصَّلاَۃَ قَالَ: اِنَّا نَخْطُبُ فَمَنْ اَحَبَّ اَنْ یَجْلِسَ لِلْخُطْبَۃِ فَلْیَجْلِسْ، وَ مَنْ اَحَبَّ اَنْ یَّذْہَبَ فَلْیَذْہَبْ )) [2] ’’میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں نماز عید کے لیے حاضر ہوا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ہم خطبہ دینے لگے ہیں جو بیٹھ کر خطبہ سننا چاہتا ہے وہ بیٹھا رہے اور جو جانا چاہے وہ چلا جائے۔‘‘ امام شوکانی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مجھے کسی ایسے شخص کا علم نہیں جو عید کی نماز
Flag Counter