Maktaba Wahhabi

110 - 200
زوال اور قوم و ملک کے لیے بھاری قرار دینا توہم پرستی اور خرافات کا نتیجہ ہے، جن میں آج امت اسلامیہ کا ایک بہت بڑا طبقہ مبتلا ہے۔ بقول اقبال ع یہ امت خرافات میں کھو گئی ایک ہی دن میں اجتماع عید و جمعہ کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ جس جمعہ کے دن عید ہو، اس دن کی نماز جمعہ کے بارے میں کیا تغیر واقع ہوتا ہے اورنما ز جمعہ کا کیا حکم ہے؟ نماز جمعہ کے حکم میں تغیر اور رخصت: اس سلسلے میں متعدد احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ اگر کبھی عید اور جمعہ ایک ہی دن میں جمع ہوجائیں تو نماز جمعہ کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے۔ چنانچہ سنن ابو داود، نسائی، ابن ماجہ، ابن خزیمہ، بیہقی، مسند احمد اور مستدرک حاکم میں حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان سے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ تم نے کوئی ایسا موقع پایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مسعود میں دو عیدیں جمع ہوگئی ہوں تو انھوں نے جواب دیا: ہاں۔ پھر مزید فرمایا: (( صَلَّی الْعِیْدَ اَوَّلَ النَّھَارِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي الْجُمُعَۃِ۔۔۔ الخ}[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دن کے شروع میں عید کی نماز پڑھی اور جمعہ کی رخصت دے دی۔‘‘ نیز فرمایا: (( مَنْ شَائَ اَنْ یُجَمِّعَ فَلْیُجَمِّعْ )) ’’جو جمعہ پڑھنا چاہے وہ پڑھ لے۔‘‘ اسی طرح عید گاہ میں موجود تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter