Maktaba Wahhabi

93 - 200
نماز عیدین کے بعد مصافحہ و معانقہ کی شرعی حیثیت عید الفطر ہو یا عید الاضحی، نماز عید سے فارغ ہوکر خطبہ ختم ہونے پر جب لوگ عید گاہ میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلام و مصافحہ اور معانقہ بھی کرتے ہیں اور ساتھ ہی عید مبارک عید مبارک کہنے کی رٹ لگاتے ہیں۔ ہمارے یہاں یہ سلسلہ صرف عید گاہ تک ہی نہیں بلکہ کئی دنوں تک ہر جگہ چلتا رہتا ہے۔ ان ہر دو مواقع پر عید مبارک، عید مبارک کہنے کی بجائے تو یہ الفاظ ذکر کیے جاچکے ہیں کہ ’’تقبل اللّٰہ منا ومنکم‘‘ کہنا چاہیے۔ اب مصافحہ و معانقہ کی شرعی حیثیت اور خصوصاً عیدین کی نماز کے بعد اس کا کیا حکم ہے ؟ اس سلسلے میں برصغیر کے ایک معروف عالم اور محدث کبیرعلامہ شمس الحق عظیم آبادی ڈیانوی رحمہ اللہ (مؤلف عون المعبود شرح سنن ابی داود) نے ایک مفصل فتوی رقم فرمایا تھا جو ایک رسالے کی شکل میں بھی شائع ہوا تھا اور بعد میں مولانا محمد عزیر صاحب نے جب علامہ موصوف کے مختلف کتب میں بکھرے ہوئے فتاوی کو یکجا کرکے ’’فتاوی مولانا شمس الحق عظیم آبادی‘‘ کے نام سے مرتب کیا،[1] تو انھوں نے اس فتوی کو بھی اس مجموعہ (صفحہ ۱۱۶تا ۱۲۵) میں نقل کر دیا ہے جسے ہم بلا تبصرہ من و عن یہاں نقل کررہے ہیں۔
Flag Counter