Maktaba Wahhabi

69 - 200
(( کَبَّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم فِيْ صَلاَۃِ الْعِیْدِ، سَبْعًا فِي الْاُوْلٰی، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ، ثُمَّ سَجَدَ، ثُمَّ قَامَ فَکَبَّرَ خَمْسًا، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ، ثُمَّ سَجَدَ )) [1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید کی پہلی رکعت میںساتھ تکبیریں کہیں، پھر قراء ت کی، پھر رکوع گئے اور پھر سجدے کیے، پھر اٹھے اور (دوسری رکعت میں) پانچ تکبیریں کہیں، پھر قراء ت، کی پھر تکبیر کہی اور رکوع گئے، پھر سجدے کیے۔‘‘ اس حدیث کے متعدد شواہد بھی ہیں جن میں سے حضرت عمر و بن عوف مزنی، عمار بن سعد اور ابن عمر رضی اللہ عنہما کی مرویات شیخ البانی نے ارواء الغلیل میں نقل کی ہیں اور لکھا ہے کہ میرے نزدیک اس موضوع کی بہترین احادیث حضرت عائشہ اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی احادیث ہیں۔ ان کی اسانید میں جو معمولی ضعف ہے وہ ایک دوسرے سے مل کر ختم ہوجاتا ہے اور وہ قوت اختیار کرجاتی ہیں۔ آگے چل کر لکھتے ہیں: ’’ان طرق کی وجہ سے یہ (بارہ تکبیروں والی) حدیث صحیح ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے۔‘‘ پھر انھوں نے صحیح اسناد والے آثار صحابہ میں سے حضرت ابوہریرہ، حضرت ابن عمر، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کے آثار بھی نقل کیے ہیں۔[2]
Flag Counter