ہے اور السیر میں کہا ہے کہ امام حاکم نے تو کہا ہے: بدوی راوی اپنے آباء سے اسے روایت کرنے میں متفرد ہے اور ایسا راوی وضع کا ارتکاب نہیں کرتا۔ مگر ’’یہ بدوی راوی غیر معروف ہے۔‘‘ وہ بدوی راوی زحر بن حصین ہے اور وہ اپنے دادا حمید بن منہب سے روایت کرتا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے کہا ہے: ’’لا یعرف‘‘[1] اور اس کے دادا حمید کو حافظ ابن حجر نے ’’الإصابۃ‘‘ میں ذکر کیا ہے، مگر فرمایا ہے: جس نے اسے صحابی کہا ہے، اسے وہم ہوا ہے، وہ تابعی ہے، مگر اس کی بھی توثیق ثابت نہیں ۔ اس لیے ایسی مجہول سند سے مروی روایت قابل اعتبار نہیں۔ بالخصوص جب کہ اس شعر کا وجود بھی بجائے خود بحث طلب ہے اور رنگ آمیزی پیدا کرنے والوں نے اس میں اضافے بھی کیے ہیں۔ اور بعض اشعار میں تو معنوی نکارت بالکل عیاں ہے۔ |