Maktaba Wahhabi

81 - 452
عورتوں کا مسجد میں نماز ادا کرنا سوال: کچھ عورتیں مسجد میں بڑے شوق سے نماز ادا کرتی ہیں ، کیا عورتوں کا مسجد میں آنا جائز ہے ، اگر وہ اپنے گھر نماز ادا کریں تو کیا اس کی اجازت ہے ؟ جواب: مرد حضرات کا مسجد میں با جماعت نماز ادا کرنا ضروری ہے ، البتہ عورتوں کے لیے جائز ہے کہ وہ مسجد میں آئیں اور نماز با جمات ادا کریں بشرطیکہ مسجد میں پردے کا اہتمام ہو اور یہ خود بھی مسجد میں سادگی کے ساتھ آئیں، ممکن ہے کہ نماز با جماعت ادا کرنے سے انہیں اضافی ثواب مل جائے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ عورتوں کا گھر میں نماز ادا کرنا بہتر ہے۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنی عورتوں کو مسجد میں جانے سے مت روکو اگرچہ ان کے گھر ان کے لیے بہتر ہیں۔‘‘ [1]حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت کی اپنے گھر کے اندر نماز صحن میں پڑھی جانے والی نماز سے افضل ہے اور گھر کے اندر اندرونی خاص کمرے میں نماز بیرونی کمرے میں ادا کی گئی نماز سے افضل ہے۔ بہر حال عورتوں کو اگر مسجد میں نماز پڑھنے کا شوق ہو تو سادگی کے ساتھ مسجد میں آئیں اور نماز با جماعت ادا کریں، اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں ہے۔ خاوند کو اس جذبہ خیر کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاہم اگر عورت اپنے گھر میں نماز پڑھنے کا اہتمام کرے تو یہ اس کے لیے بہتر ہے۔ (واللہ اعلم) امام سےسبقت کرنا سوال: اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب امام رکوع سے سر اٹھا تا ہے اور سجدہ کے لیے تیار ی کرتا ہے تو کچھ نمازی امام سے پہلے ہی نیچے جھک جاتے ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے ، کتاب و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔ جواب: واضح رہے کہ مقتدی کی امام کے ساتھ چار حالتیں ممکن ہیں: 1۔ مسابقت: نماز کے کسی رکن کو مقتدی اپنے امام سے پہلے ہی شروع کر لے ، ایسا کرنا حرام اور ناجائز ہے، حدیث میں اس کے متعلق سخت وعید آئی ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا امام سے پہلے سر اٹھانے والا اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اللہ تعالیٰ اس کے سر کو گدھے کے سر میں بدل دے یا اللہ تعالیٰ اس کی شکل و صورت کو گدھے کی شکل و صورت بنا دے۔ ‘‘[2] 2۔ موافقت: مقتدی امام کے ساتھ چلے ، جب امام رکوع کرے تو عین اسی وقت مقتدی رکوع میں چلا جائے۔ جب امام سجدہ میں جائے تو عین اسی وقت مقتدی بھی سجدہ میں چلا جائے ، ایسا کرنا بھی جائز نہیں ، صرف نماز میں دو ایسے مقامات ہیں جہاں امام کے ساتھ موافقت مطلوب ہے: ایک آمین کہنے میں جیسا کہ حدیث میں ہے کہ اس موافقت کی صورت میں مقتدی کے سابقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔[3]
Flag Counter