Maktaba Wahhabi

134 - 452
اذان سننے کے باوجود دکان پر نماز پڑھنا سوال: میں ایک دکان پر ملازم ہوں، ہماری دکان کے نزدیک ہی ایک مسجد ہے، جس کی اذان ہمیں سنائی دیتی ہے ، لیکن ہمارا مالک کہتا ہے کہ تم دکان پر ہی نماز پڑھ لو کیونکہ گاہکوں کا ہجوم ہے،کیا ایسے حالات میں دوکان پر نماز پڑھی جا سکتی ہے ؟ جواب: اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنے بندوں کا وصف بایں الفاظ بیان کیا ہے :’’جنہیں تجارت اور خرید و فروخت اللہ کی یاد ، اقامت صلوٰۃ اور زکوٰۃ سے غافل نہیں کرتی ۔‘‘ [1] اس قرآنی ہدایت کے مطابق مالک دکان اور ملازمین کو چاہیے کہ اذان سننے کے بعد اپنے کاروبار کو ترک کر کے نماز با جماعت مسجد میں ادا کریں۔ احادیث سے معلوم ہو تا ہے کہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا واجب ہے۔ چنانچہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :’’جو شخص اذان کی آواز سننے کے باوجود نماز کے لیے نہ آئے تو اس کی نماز نہیں ہو تی سوائے اس کے کہ اس کے پاس کوئی شرعی عذر ہو۔ ‘‘[2] دکان پر گاہکوں کی آمد و رفت کوئی شرعی عذر نہیں جس کے لیے نماز با جماعت کو ترک کر دیا جائے۔ بلکہ ایک حدیث میں مزید صراحت ہے کہ نابینا آدمی کو بھی گھر میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ چنانچہ حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نا بینا صحابی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر آئے اور گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت مانگی تو آپ نے پوچھا کیا تم اذان کی آواز سنتے ہو ؟ عرض کیا جی ہاں، آپ نے فرمایا: پھر تم مسجد میں آ کر نماز ادا کیا کرو۔[3] ان احادیث سے نماز با جماعت کے واجب ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ لہٰذا صورت مسؤلہ میں ملازمین کو چاہیے کہ اان سننے کے بعد اپنا کاروبار جاری رکھنے کے بجائے وہ مسجد میں آئیں اور نماز با جماعت ادا کریں۔ (واللہ اعلم) صبح کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کہنا سوال: لو گوں میں مشہور ہے کہ صبح کی اذان میں جو الصلوٰۃ خیر من النوم کہا جا تاہے، یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں بلکہ ان الفاظ کا اضافہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کیا تھا، اس میں کہاں تک صداقت ہے ، وضاحت فرمائیں۔ جواب: دین اسلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں ہی مکمل ہو چکا تھا، لہٰذا دین اسلام کا کوئی حصہ بھی آپ کے بعد مکمل نہیں ہوا ۔ صورت مسؤلہ میں الصلوٰۃ خیر من النوم کے الفاظ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تجویز کر دہ ہیں جو آپ نے اذان فجر میں کہلائے تھے۔ چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’سنت میں سے ہے کہ جب مؤذن ، اذان فجر میں حی علی الفلاح کہے تو الصلوٰۃ خیر من النوم دو دفعہ کہے۔[4] واضح رہے کہ جب کوئی صحابی سنت کا لفظ استعمال کرے جیسا کہ مذکورہ روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کیا ہے تو اس سے مراد مر فوع حدیث ہو تی ہے ۔ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ صبح کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت
Flag Counter