Maktaba Wahhabi

164 - 452
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے ایک روایت ہے فرماتے ہیں کہ جب میرے والد گرامی حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ جنگ احد میں شہید ہوگئے تو میں ان کے چہرے سے کپڑا ہٹانے لگا ، اس وقت میں رو رہا تھا ، لوگوں نے مجھے روکا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کام سےمنع نہیں کیا۔ ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ کفن کے بعد میت کے چہرے سے کپڑا ہٹا کر اس کا منہ دیکھنا جائز ہے لیکن سوال میں ذکر کردہ صورت کا ثبوت قرون اولیٰ میں نہیں ملتا کہ جب میت کو جنازہ پڑھنے کے لئے رکھ دیا جاتا ہے تو باقاعدہ اہتمام کے ساتھ قطار باندھ کر اس کا چہرہ دیکھا جاتا ہے، بعض اوقات تو عجیب سی صورت حال بن جاتی ہے کہ امام جنازہ پڑھانے کےلئے تیاری کرلیتا ہے کہ اچانک آواز آتی ہے دو منٹ ٹھہریئے ہم نے چہرہ دیکھنا ہے، اسی طرح جنازہ پڑھنے کے بعد بعض اوقات اہتمام کے ساتھ میت کا چہرہ دیکھا جاتا ہے ، ایسے حالات میں میت کا چہرہ دیکھنا کوئی کار ثواب نہیں ہے۔ ( واللہ اعلم) اجتماعی جنازہ سوال:جب میتیں زیادہ ہوں تو کیا ان کا اجتماعی جنازہ پڑھا جا سکتا ہے؟ جواب: متعدد میتیں خواہ مردوں کی ہوں یا عورتوں کی یا دونوں کی ملی جلی ہوں تو ان سب پر ایک ہی نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے، چنانچہ حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ انہوں نے ۹ جنازوں کی اکٹھی نمازجنازہ پڑھی، مردوں کو امام کے قریب اور عورتوں کو قبلہ کے قریب کیا۔[1] حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔[2] اگرچہ زیادہ جنازوں کی الگ الگ نماز جنازہ پڑھنا بھی درست ہے۔ ( واللہ اعلم) غائبانہ نماز جنازہ سوال:نماز جنازہ غائبانہ ادا کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے غائبانہ نماز جنازہ ثابت ہے، کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں؟ جواب: غائبانہ نماز جنازہ صحیح احادیث سے ثابت ہے جیسا کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت نجاشی رضی اللہ عنہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا فرمائی۔ چنانچہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن حضرت نجاشی رضی اللہ عنہ کی وفات کا اعلان کیا اور وہ اسی دن فوت ہوا تھا ، پھر آپ لوگوں کو لے کر عیدگاہ گئے، ان کی صفیں بنائیں پھر غائبانہ نماز جنازہ پڑھتےہوئے اس پر چار تکبیریں کہیں۔ [3] البتہ کچھ اہل علم غائبانہ نماز جنازہ کو ناجائز قرار دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ غائبانہ نماز جنازہ صرف نجاشی رضی اللہ عنہ کے ساتھ خاص ہے کیونکہ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے تمام پردے ہٹا دیئے گئے تھے اور نجاشی رضی اللہ عنہ کی میت آپ کے سامنے
Flag Counter