Maktaba Wahhabi

155 - 452
کونسی سورتیں پڑھتے تھے؟ انھوں نےکہا کہ پہلی رکعت میں سورۃ ’’ق‘‘ اور دوسری رکعت میں ’’سورۃ القمر ‘‘کی تلاوت کر تے تھے۔[1]جبکہ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ اور نماز عید کی پہلی رکعت میں سورۃ الاعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورۃ الغاشیہ پڑھتے تھے[2]اس بنا پر امام کو چاہیے کہ مقتدیوں اور موقع محل کا خیال رکھتے ہوئے دونوں احادیث میں سے کسی ایک حدیث پر عمل کرے۔ عیدین کا خطبہ عیدین کا خطبہ نماز عید کے بعد ہے، حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ میں عید کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عید کے لیے حاضر ہوا، آپ نے پہلی نماز پڑھی پھر خطبہ دیا۔[3] حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت ابو بکر ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ عیدین کی نمازوں میں حاضر ہوا، یہ سب حضرات نماز عید خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے۔[4]یہاں اس بات کی وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ عیدین کا خطبہ ایک ہی ہے ، دو خطبوں والی جتنی بھی روایات ہیں وہ معیار صحت پر پوری نہیں اُتر تیں۔ منبر کے بغیر خطبہ دینا عید گاہ میں منبر لے جانا احادیث سے ثابت نہیں بلکہ سنت کی خلاف ورزی ہے ۔ سب سے پہلے مروان بن حکم نے اپنے عہد میں منبر کا اہتمام کیا، ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے مروان!تو نے سنت کی خلاف ورزی کی ہے ، تم نے عید کے دن منبر رکھنے کا اہتمام کیا ہے جب کہ اس دن منبر نہیں نکالا جا تا تھا۔ ‘‘[5] خطبہ سننے کا اختیار امام کو چاہیے کہ موقع محل کی مناسبت سے خطبہ میں وعظ و ارشاد کا اہتمام کرے البتہ خطبہ سننا ضروری نہیں۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید پڑھائی پھر فرمایا: جو آدمی جانا چاہے وہ جا سکتا ہے اور جو خطبہ سننے کے لیے ٹھہر نا چاہتا ہے وہ ٹھہر جائے۔[6] البتہ خطبہ سننے سے بلا وجہ لا پر واہی نہیں کرنا چاہیے بلکہ بغور خطبہ عید سنا جائے۔ نماز عید سے پہلے کے آداب نماز عید سے پہلے چند آداب حسب ذیل ہیں۔ زیب و زینت اختیار کرنا خوشی کے موقع پر اچھے کپڑےزیب تن کرنا مستحسن امر ہے بلکہ غسل کرنا اور خوشبو لگانا بھی مستحب ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ بازار میں ایک بہترین جبہ فروخت ہو رہا تھا تو آپ نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور پیش کر تے ہوئے عرض کیا: ’’ یا
Flag Counter