Maktaba Wahhabi

127 - 452
جواب: قیام پر قدرت کی صورت میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا ضروری ہے ، تندرست آدمی کے لیے بیٹھ کر نماز پڑھنا بہتر نہیں، ہاں اگر کوئی بیماری کی وجہ سے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے پر قادر نہیں تو اسے بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے ، جیسا کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بوا سیر کے مریض تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا تھا:’’کھڑےہو کر نماز پڑھو، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لو اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو لیٹ کر پڑھ لو۔ [1] صورت مسؤلہ میں اگر مذکورہ شخص کسی لا ٹھی یا دیوار کے سہارے کھڑا ہو سکتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ کھڑاہو کر نماز پڑھے اور اگر کھڑے ہونے کی استطاعت نہیں یا ٹانگ کے خراب ہونے کا اندیشہ ہے تو بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے اور امید ہے کہ اللہ کے ہاں اس کا پورا اجر دیا جائے گا۔ (واللہ اعلم) عور ت کا فرض نماز پڑھانا سوال: کیا عورت گھر میں فرض نماز پڑھا سکتی ہے ؟ اس سلسلہ میں کوئی صریح نص ہو تو اس کا حوالہ دیں۔ جواب: عورت کو اذان یا اقامت کہنے کی اجازت نہیں تاہم وہ جماعت کرا سکتی ہے اور جماعت کراتے وقت وہ عورتوں کے درمیان میں کھڑی ہو گی اور صرف عورتوں کی جماعت کرائے گی ، مرد حضرات اس میں شامل نہیں ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام ورقہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جا تے تھے اور آپ نے ام ورقہ رضی اللہ عنہا کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے گھر والوں کی امامت کرائے۔[2] ایک روایت میں وضاحت ہے کہ وہ اپنے گھر کی خواتین کو نماز با جماعت پڑھاتی تھیں، مرد حضرات اس میں شامل نہیں ہو تے تھے۔[3] ایک دوسری روایت میں فرض نماز پڑھانے کی صراحت ہے ، چنانچہ الفاظ یہ ہیں :’’آپ نے انہیں اجازت دی تھی کہ ان کے لیے اذان دی جائے اور وہ اپنے اہل خانہ کی فرض نماز میں امامت کرائیں کیونکہ وہ قرآن کی حافظہ تھیں۔ ‘‘[4] ام ورقہ رضی اللہ عنہا کے علاوہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے متعلق بھی احادیث میں ہے کہ وہ عورتوں کی امامت کراتی تھیں، چنانچہ حضر ت ریطہ حنفیہ بیان کر تی ہیں کہ ہمیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرض نماز کی امامت کرائی اور ہمارے درمیان صف میں کھڑی ہوئی تھیں۔[5] اسی طرح حضرت حجیرہ بنت حصین رضی اللہ عنہا بیان کر تی ہیں کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نےہمیں عصر کی نماز پڑھائی تو وہ ہمارے درمیان کھڑی ہوئیں۔[6]
Flag Counter