Maktaba Wahhabi

196 - 263
دیتا تھا،اور وہ مشرکہ(حالت کفر میں)تھیں ،چنانچہ میں نے انہیں ایک روز اسلام کی دعوت دی تو انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ میں ایسی بات سنائی جو مجھے پسند نہ آئی ،میں روتا ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں اپنی ماں کو اسلام کی دعوت دیا کرتا تھا اور وہ میری بات کا انکار کر دیا کرتی تھیں ‘ اور آج میں نے انھیں اسلام کی دعوت دی تو انھوں نے مجھے آپ کے سلسلہ میں ایسی بات سنائی جو مجھے پسند نہیں ہے،لہٰذا آپ اللہ سے دعاء فرما دیجئے کہ اللہ تعالیٰ ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا فرمائے،تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللھم اھد أم أبي ھریرۃ‘‘،اے اللہ ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا فرما ۔ چنانچہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاء سے خوش ہوکر نکلا ،جب آکر دروازے کے پاس ہوا تو دیکھا کہ دروازہ بند ہے،اور میری ماں نے میرے پیروں کی آہٹ سن لی ،اور کہا : ابو ہریرہ اپنی جگہ پر ٹھہرے رہو،اور میں نے پانی کے گرنے کی آواز سنی،ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ انھوں نے غسل کیا ،اور اپنی قمیص زیب تن کی اور جلدی سے اپنا ڈو پٹہ لیا اور دروازہ کھولا اور کہا: اے ابو ہریرہ ’’أشھد أن لا إلہ إلا اللّٰہ وأشھد أن محمدا عبدہ ورسولہ‘‘
Flag Counter