Maktaba Wahhabi

199 - 263
پہلے چالیس ہزار کا نفع کما لیتے ۔[1] (د)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعض دشمنوں کے لئے بددعا فرمائی تو فوراً قبول ہوئی: اس ضمن میں ایک واقعہ یہ ہے کہ مشرکوں نے مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا پہنچائی ،اور ابو جہل نے بعض لوگوں سے کہا کہ اونٹ کی اوجھڑی لاکر سجدہ کی حالت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان رکھ دے،چنانچہ عقبہ بن ابی معیط نے یہ کام سر انجام دیا ،جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو اپنی آواز بلند فرمائی اور ان پر بددعا کرتے ہوئے کہا: ’’اللھم علیک بقریش‘‘اے اللہ!تو قریش کو پکڑ لے(تین مرتبہ فرمایا)،جب ان لوگوں نے آپ کی آواز سنی تو ان کی خوشی جاتی رہی اور وہ آپ کی بددعاء سے خائف ہوئے،پھرآپ نے فرمایا: ’’اللھم علیک بأبي جھل بن ھشام،وعتبۃ بن ربیعۃ،وشیبۃ بن ربیعۃ،والولید بن عتبۃ،وأمیۃ بن خلف،وعقبۃ بن أبي معیط۔‘‘ اے اللہ!تو ابو جہل بن ہشام کو پکڑلے،اور عتبہ بن ربیعہ کو پکڑلے،
Flag Counter