Maktaba Wahhabi

78 - 263
﴿ إِنَّ اللّٰہَ لَاْ یُغَیِّرُ مَاْ بِقَوْمٍ حَتَّی یُغَیِّرُوْا مَاْ بِأَنْفُسِھِمْ وَإِذَاْ أَرَاْدَ اللّٰہُ بِقَوْمٍ سُوْء اً فَلَاْ مَرَدَّ لَہُ وَمَاْ لَھُمْ مِّنْ دُوْنِہِ مِنْ وَّاْلٍ﴾[1] کسی قوم کی حالت اللہ اس وقت تک نہیں بدلتاجب تک کہ وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلیں ،اور اللہ تعالیٰ جب کسی قوم کی سزا کا ارادہ کر لیتا ہے تو وہ بدلا نہیں کرتا،اور اللہ کے سوا ان کا کوئی کارساز نہیں ۔ ٭ چوتھا مانع: اللہ تعالیٰ کے واجب کردہ فرائض وواجبات کا ترک کرنا: جس طرح اطاعت کے کاموں کی بجا آوری دعاء کی قبولیت کا سبب ہوتی ہے اسی طرح واجبات کا ترک دعاء کی قبولیت سے مانع بھی ہوتا ہے ،[2] اور اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح کی بات وارد ہوئی ہے،چنانچہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا: ’’ والَّذي نفسي بيدِهِ لتأمرُنَّ بالمعروفِ ولتنهونَّ عنِ المنكرِ،أو ليوشِكَنَّ اللّٰہُ أن يبعثَ علَيكُم عِقابًا منہ ثم
Flag Counter