Maktaba Wahhabi

81 - 198
حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’غیر معروف‘‘ قرار دیا ہے۔ (میزان الاعتدال : 3/236) فائدہ : حماد بن ابو سلیمان کوفی رحمہ اللہ کہتے ہیں : إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا صَلّٰی عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ عُرِضَ عَلَیْہِ بِاسْمِہٖ ۔ ’’کوئی شخص جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھتا ہے، تو وہ درود اس کے نام کے ساتھ آپ پر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘ (الزّھد والرّقائق للإمام ابن المبارک : 1029، وسندہٗ صحیحٌ) 7. ایک روایت ہے : سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: أَکْثِرُوا الصَّلَاۃَ عَلَيَّ، فَإِنَّ اللّٰہَ وَکَّلَ بِي مَلَکًا عِنْدَ قَبْرِي، فَإِذَا صَلّٰی عَلَيَّ رَجُلٌ مِّنْ اُمَّتِي، قَالَ لِي ذٰلِکَ الْمَلَکُ : یَا مُحَمَّدُ، إِنَّ فُلانَ ابْنَ فُلانٍ صَلّٰی عَلَیْکَ السَّاعَۃَ ۔ ’’مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود پڑھا کرنا۔ اللہ تعالیٰ میری قبر کے پاس ایک فرشتہ مامور کرے گا۔ جب کوئی امتی مجھ پر درود بھیجے گا تو یہ فرشتہ میری جناب میں عرض کرے گا : اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! فلاں بن فلاں نے ابھی آپ پر درود بھیجا ہے۔‘‘ (الغَرائب المُلتَقَطَۃ لابن حَجَر : 1/320) سند ’’ضعیف‘‘ ہے :
Flag Counter