Maktaba Wahhabi

69 - 198
اے اللہ! تُو سید المرسلین، امام المتقین اور خاتم النبیین، جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں اور برکتیں نازل فرما، جو تیرے بندے ورسول، امام الخیر، قائد الخیر اور رسولِ رحمت ہیں ۔ اللہ! انہیں مقامِ محمود پر فائز فرما، جس پراولین وآخرین رشک کریں گے۔ اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر اس طرح رحمت فرما، جس طرح ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر فرمائی تھی، بلاشبہ تُو ہی قابل تعریف اور بزرگی والا ہے۔ اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر اس طرح برکت فرما، جس طرح تُو نے ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر فرمائی تھی، بلاشبہ تُو ہی قابل تعریف اور بزرگی والا ہے۔‘‘ (سنن ابن ماجہ : 906؛ المُعجم الکبیر للطّبراني : 9/115؛ ح : 8594، مسند الشاشي : 611؛ الدعوات الکبیر للبیہقي : 177، وسندہٗ صحیحٌ) فائدہ : ٭ سیدنا عبداللہ بن عباس کی طرف منسوب ہے : لَیْسَ أَحَدٌ مِّنْ أُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلّٰی عَلَیْہِ صَلَاۃً؛ إِلَّا وَہِيَ تَبْلُغُہٗ، یَقُولُ لَہُ الْمَلَکُ : فُلَانٌ یُصَلِّي عَلَیْکَ کَذَا وَکَذَا صَلَاۃً ۔ ’’امت محمدیہ کا کوئی فرد اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھتا ہے، تو وہ آپ کو پہنچا دیا جاتا ہے۔فرشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتاہے : فلاں آپ پر یہ یہ درود پڑھ رہا ہے۔‘‘ (شُعَب الإیمان للبیہقي : 1482؛ حیاۃ الأنبیاء في قبورہم للبیہقي : 17؛ مسند إسحاق بن راہویہ، نقلا عن المطالب العالیۃ لابن حجر: 3333) سند ’’ضعیف‘‘ہے، ابو یحییٰ قتات جمہور محدثین کے نزدیک ’’ضعیف‘‘ ہے۔ ٭٭٭٭٭
Flag Counter